صدر آزاد کشمیر راجہ ذو القرنین نے چیف جسٹس ریاض اختر چوہدری کو بحال کر دیا

اتوار 4 اپریل 2010 19:14

صدر آزاد کشمیر راجہ ذو القرنین نے چیف جسٹس ریاض اختر چوہدری کو بحال ..
مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔4اپریل۔2010ء) صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین نے سپریم کورٹ آف آزاد کشمیر کے معزول کئے جانے والے چیف جسٹس ریاض اختر چوہدری کو بحال کر تے ہوئے قائمقام صدر کی طرف سے ان کے خلاف کی جانے والی تمام کارروائی کو کالعدم قرار دیا ہے ایوان صدرآزاد کشمیر کے ترجمان کے مطابق صدر راجہ ذو القرنین نے جسٹس ریاض اختر چوہدری کے خلاف ریفرنس سمیت دیگر تمام کارروائی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں دوبارہ چیف جسٹس کے عہدے پر بحال کر نے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں ذرائع کے مطابق صدر آزاد کشمیر جسٹس ریاض اختر کی چوہدری کی معزولی کی خبر سن کر اپنا دورہ برطانیہ مختصر کرتے ہوئے اتوار کی صبح اسلام آباد پہنچے اور کشمیر ہاؤس کے ایوان صدر میں جسٹس ریاض اختر چوہدری سے طویل ترین ملاقات کی اس دور ان ان کے قانونی مشیر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ روز قائمقام صدر شاہ غلام قادر نے آزاد کشمیر کے چیف جسٹس ریاض اختر چوہدری کوغیر فعال کردیا گیا تھاان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور دیگر الزامات کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیجا گیا اور اس کا فیصلہ آنے تک چیف جسٹس ریاض اختر چوہدری کو غیر فعال کردیا گیا تھا وزیر قانون عبدالرشید عباسی نے مظفر آباد میں ایک پریس کانفرنس میں اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کے سینئر جج منظور حسین گیلانی کو سپریم کورٹ کا قائم مقام چیف جسٹس مقرر کردیا گیا ۔

تاہم جسٹس ریاض اختر چوہدری نے اس اقدام کو مسترد کردیاتھا۔وزیر قانون عبدالرشید عباسی نے بتایا تھا جسٹس ریاض اختر چوہدری سپریم جوڈیشل کونسل کی تحقیقات اور حتمی رپورٹ آنے تک غیر فعال رہیں گے۔غیر فعال چیف جسٹس ریاض اختر چوہدری نے جسٹس گیلانی کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل پر بھی اعتراض کیا تھا۔ ان کے مطابق جسٹس گیلانی نے ان کی تقرری کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کررکھا ہے اور اس طرح وہ فریق بن چکے ہیں۔اس کے قبل1980 میں اس وقت کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس خواجہ محمد یوسف کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔