جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی نئی دہلی میں یٰسین ملک کی اعلان کردہ 48گھنٹے کی پر امن بھوک ہڑتال کو سبوتاز کرنے‘ یٰسین ملک سمیت 4قائدین کو گرفتار کر کے سرینگر منتقل کرنے ‘ 200 سے زاید دیگر کارکنان، شہداء و اسیران کے لواحقین، سول سوسائٹی کے نمائندگان، عورتوں اور بچوں کو دہلی پولیس ، شیو سینا اور بجرنگ دل کے غنڈوں کی طرف سے ہراساں کرنے کی مذمت

جمعہ 3 مئی 2013 17:20

راولپنڈی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 3مئی 2013ء) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ امان اللہ خان، زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی،مرکزی ترجمان رفیق ڈار، زونل سیکریٹری جنرل سلیم بٹ برطانیہ زون کے سیکریٹری جنرل تحسین گیلانی اور زونل چیف آرگنائزر راجہ غلام مجتبیٰ نے بھارتی دار الحکومت نئی دہلی میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین محمد یٰسین ملک کی طرف سے اعلان کردہ 48گھنٹے کی پر امن بھوک ہڑتال کو سبوتاز کرنے، یٰسین ملک سمیت 4قائدین کو گرفتار کر کے سرینگر منتقل کرنے اور 200 سے زاید دیگر کارکنان، شہداء و اسیران کے لواحقین، سول سوسائٹی کے نمائندگان، عورتوں اور بچوں کو دہلی پولیس ، شیو سینا اور بجرنگ دل کے غنڈوں کی طرف سے ہراساں کرنے اور پرامن احتجاج کا حق طاقت، دھونس اور غنڈا گردی کے ذریعے چھیننے کی پر زور مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

فرنٹ کے سنٹرل انفارمیشن آفس سے جاری پریس نوٹ کے مطابق لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ امان اللہ خان اور دیگر راہنماؤں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں، شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گرو کے جسدِ خاکی کی واپسی، 32افراد کو عدالتی تششدد کے ذریعے سنائی جانے والی عمر قید کی سزاؤں کی منسوخی، گمشدہ افراد کی بازیابی ،گزشتہ کچھ عرصے میں پرامن مظاہروں کے دوران گرفتار کئے گئے افراد خصوصا کم عمر نوجوانوں پر لگائے گئے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کی منسوخی اور 2010ء میں سانحہ مژھل بارہمولہ میں 3بے گناہ نوجوانوں کو شہید کرنے کے ذمہ دار فوجیوں کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے شہداء، اسیران، گمشدہ افراد کے لواحقین، سول سوسائٹی کے نمائندگان، عورتوں اور بچوں کے ہمراہ 3مئی سے 5مئی تک 48گھنٹے کی پر امن بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا اور اس سلسلے میں 200سے زاید افراد اور دیگر قائدین کے ہمراہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں موجود تھے جہاں انہوں نے انتظامیہ کو بھوک ہڑتال کی باقائدہ اطلاع بھی کر دی تھی اور تمام قانونی تقاضے بھی پورے کیے تھے لیکن اس کے باوجود بھارتی حکومت نے انتہا پسند ہندو جماعتوں کی ایما پر تمام تر جمہوری، قانونی اور انسانی اصولوں کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے یٰسین ملک اور کشمیری عوام سے پر امن احتجاج کا حق چھین کر یٰسین ملک کو گرفتار کر کے سرینگر پولیس سٹیشن منتقل کر دیا۔

لبریشن فرنٹ کے قائدین نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کی پر امن آواز کو بھی طاقت اور تشدد کے بل پر دبا کر کشمیریوں کو دیوار سے لگانا چاہتی ہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ بھارتی حکومت کے تمام تر غیر انسانی حربوں، ایک لاکھ کشمیریوں کو قتل کرنے، ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں بند کرنے، جائیدادیں، گھر بار تباہ کرنے، معصوموں کی عزتیں پامال کرنے کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کیا جا سکا اور نہ اس طرح کے ظالمانہ ہتھکندوں سے کشمیری عوام اپنے حقِ آزادی سے دستبردار ہونگے۔

جناب امان اللہ خان نے بھارتی سول سوسائٹی،انسانی حقوق کے علمبرداروں، انسان نواز دانشوروں، ادیبوں، صحافیوں اور سیاسی کارکنان سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارتی حکمرانوں کے نو آبادیاتی،غیر انسانی اور غیر جمہوری طرزِ عمل اور بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور انتہا پسند ہندو شاونسٹوں کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت کو یرغمال نہ ہونے دیں۔

امان اللہ خان نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کسی بھی طور بھارت کا آئینی، قانونی اور جغرافیائی حصہ نہیں ہے بلکہ بھارتی حکومت نے وہاں جابرانہ قبضہ کر رکھا ہے اور بھارتی جمہوریت کے بانیوں نے اقوامِ عالم کے سامنے کشمیری عوام کے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے حق کو تسلیم کر رکھا ہے لیکن اس کے باوجود بھارتی حکومتیں جموں کشمیر میں ظلم و ستم کی انتہا کے ذریعے اپنا قبضہ جما کر رکھنا چاہتی ہیں جو غیر فطری، غیر انسانی اور غیر جمہوری طرزِ عمل ہے۔

جناب امان اللہ خان نے بھارتی سول سوسائٹی کو ایک بار پھر متنبہ کیا کہ بھارتی حکومت کا یہ طرزِ عمل ریاست میں ایک بار پھر پر تششدد تحریک کو جنم دینے کا باعث بن رہا ہے جسکے نتا ئج کسی کیلئے بھی اچھے نہیں ہونگے اس لیے بہتر یہی ہے کہ بھارتی حکومت نوآبادیاتی اور ریاستی جبر و تشدد پر مبنی اپنی ظالمانہ پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے کشمیری عوام کو انکا پیدائشی، موعود، غیر مشروط اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حقِ خود اردایت دینے کیلئے مناسب اقدامات کرے اور اپنے زیرِ قبضہ ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بند کرے۔

دریں اثنا بھارتی حکومت کے ظلم و جبر اور یٰسین ملک و دیگر قائدین کی گرفتاری کے خلاف اتوار 5مئی کو دن 12:30بجے پریس کلب اسلام آباد پرلبریشن فرنٹ راولپنڈی اسلام آباد برانچ ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ بھی کریگی۔