مظفرآباد میں محکمہ برقیات کی جانب سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ ہوسکا

جمعرات 5 جون 2014 14:07

مظفرآباد((اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5جون 2014ء) دارالحکومت مظفرآباد میں محکمہ برقیات کی جانب سے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ ہوسکا‘ دس روز بعد دیہی علاقوں کی بجلی بحال نہ ہوسکی‘ مظفرآباد اور اس کے دیگر شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ 21 گھنٹے تک پہنچ گئی‘ محکمہ برقیات کا عملہ اور وزیر برقیات دارالحکومت مظفرآباد سے غائب‘ شہریوں نے احتجاج کا سلسلہ تیز کردیا‘ سڑکوں کی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا۔

تفصیلات کے مطابق گرڈ سٹیشن بیلہ نور کے اندر آتشزدگی کے باعث کروڑوں روپے کے ٹرانسفارمر جل گئے جن کی مرمت پر باقاعدہ طور پر واپڈا اور برقیاتی کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا جس میں عوام سے معذرت کرتے ہوئے دس روز تک بجلی مکمل طور پر بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم تین سے چار گھنٹے روزانہ بجلی دینے کا وعدہ کیا گیا جو تاحال پورا نہ ہوسکا۔

(جاری ہے)

مظفرآباد کے دیہی علاقوں میں گذشتہ پچیس روز سے بجلی بند ہے جس کے باعث آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہاڑی علاقوں میں برقیات کیخلاف احتجاج ہوا۔ دوسری جانب محکمہ برقیات کی جانب سے سماں بانڈی‘ چہلہ بانڈی اور اس کے دیگر علاقوں میں 21 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث شدید گرمی میں عوام نے سڑکیں بند کرکے احتجاج کیا جبکہ برقیات کا عملہ غائب ہونے کے باعث سڑکوں کی بندش کا سلسلہ جاری ہے عوام نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر بجلی بحال نہ کی گئی تو وزیراعظم سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا دیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت آزاد کشمیر اور محکمہ برقیات پر عائد ہوگی۔۔۔

متعلقہ عنوان :