مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس کی عوام دشمن کارروائیوں کے خلاف مکمل ہڑتال

منگل 12 اگست 2014 23:42

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اگست۔2014ء) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھارتی پولیس کی طرف سے تحریک اور عوام دشمن کارروائیوں کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی ہے۔ ہڑتال کی کال بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے دی تھی ۔سرینگر سے جاری ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ سنیچر کو تحریک حریت کے رہنما مولانا محمد یوسف فلاحی شوپیاں کی عدالت میں پیشی پر گئے تھے اور بھارتی پولیس نے انہیں اور طارق احمد گنائی کو گرفتار کرکے شوپیان تھانے میں بند کردیا اور ان کے اہل خانہ سے ملنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔

دریں اثناء سید علی گیلانی کی زیر سرپرستی فورم نے ٹنگمرگ میں قائم ”راحت گھر“ نام کے مشینری اسکول سے متعلق عوامی شکایات اور سرینگر گلمرگ روڑ پر نئے تعمیر شدہ غیر رجسٹر گیسٹ ہاوٴسز میں جاری قابل اعتراض سرگرمیوں پر قابض انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری لوگ ا علانیہ بے راہ روی اڈوں کے قیام کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور وہ ان کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔

(جاری ہے)

فورم کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ٹنگمرگ سمیت تمام صحت افزا مقامات پر جاری غیر اخلاقی سرگرمیوں کو سرکاری پشت پناہی حاصل ہے اور پولیس ان میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔فورم نے آزادی پسند رہنما مسرت عالم بٹ کو جموں کے پولیس تھانے منتقل کرنے کو ریاستی دہشت گردی اور لاقانونیت قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسرت عالم کو محض سیاسی انتقام گیری کے تحت رہا نہیں کیا جاتا اور ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے حالانکہ ان کی نظربندی کا کوئی آئینی یااخلاقی جواز نہیں ہے۔ فورم نے مسرت عالم بٹ کے حوصلے اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذات قابل رشک اور قابل تعظیم ہے اور ان کی مسلسل نظربندی بھارت کے جمہوری چہرے پر ایک بدنما داغ ہے۔ ترجمان نے مسرت عالم بٹ کی مسلسل نظربندی اور ان کی جموں منتقلی کے لیے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبدالله کی قابض انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ترجمان نے انسانی حقوق کے مقامی اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ آزادی پسند رہنما کی رہائی کے لیے اپنے اثرورسوخ کا استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :