عالم اسلام سمیت اقوام متحدہ تاریخ کے انتہائی بھیانک اور بدترین سیلاب سے متاثرہ کشمیریوں کی مدد کیلئے انسانیت کے نام پر آگے آئیں،میرواعظ عمر فاروق

منگل 16 ستمبر 2014 15:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے عالم اسلام سمیت اقوام متحدہ سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ تاریخ کے انتہائی بھیانک اور بدترین سیلاب سے متاثرہ کشمیریوں کی مدد کیلئے انسانیت کے نام پر آگے آئیں اور جموں کشمیر کے عوام جنہیں ریاستی اور بھارتی حکومت نے حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ کر صرف زبانی جمع خرچ اور میڈیا کے ذریعے گمراہ کن پروپگینڈا کے ذریعے بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کی مذموم کوششوں میں لگی ہوئی ہے اس انسانیت کش اور جارحانہ پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔

میرواعظ نے کشمیری عوام کو از سر نو نئی زندگی شروع کرنے اور بازآباد کاری کیلئے ہر ممکن اور ہر سطح پر تعاون فراہم کرنے کی ضرورت واضح کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ عوام نے اپنی مدد آپ کرنے کے مصداق غیر معمولی اور قیامت خیز حالات میں اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی ۔

(جاری ہے)

میرواعظ جو خود سیلاب سے متاثرہ افراد، کنبوں اور زیر آب علاقوں کا مسلسل گیارہ روز سے ذاتی طور دورہ کرکے عوام کے تمام طبقوں سے ملاقات اور تباہ کن حالات کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور انہیں موقعے پر تسلی و تشفی دینے کے ساتھ ساتھ ہمت و استقلال کے ساتھ ساتھ امداد باہمی کی بنیاد پر ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ ہمدردی اور تعاون کی اپیلیں کر رہے ہیں اور اسلامیہ ہائر سیکنڈری سکول راجوری کدل کے مرکزی ریلیف کیمپ کی نگرانی کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر میں قائم دیگر مختلف کیمپوں میں خوردنوش کے ضروری سامان اور ادویات پہنچے جارھے ہیں میرواعظ نے جموں و کشمیر کے طول و عرض میں سیلاب کی تباہ کاریوں ، جان و مال کے زبردست نقصانات اور فصلوں کے تباہی کو ایک قومی المیہ قرار دیاہے۔

میرواعظ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آج گیارویں دن پروگرام کے مطابق جن کیمپوں کا دورہ کیا ان میں چھٹی پادشاہی کاٹھی دروازہ ، امام باڈہ حسن آباد، جی پی ایم مشن سکول رعناواری، رعناواری ہسپتال، ہاؤسنگ کالونی بیمنہ، شمس واری اور ملحقہ علاقے شامل ہیں۔ ان مواقعے پر میرواعظ نے کیمپوں میں موجود متاثرین جن میں مسلمانوں کے علاوہ سکھ اور پنڈت برادی کے افراد بھی شامل ہیں کے حالات کا جائزہ لیاان سے باتیں کی اور انہیں مرکزی ریلیف کیمپ دارالخیرات میرواعظ منزل کی جانب سے ضروری راشن بھی موقعہ پر فراہم کیا۔

سرینگر میں ایک خصوصی بیان میں حریت چیرمین نے کہا کہ انتہائی نامساعد اور مشکل حالات میں شہر خاص کے عوام بالخصوص نوجوانوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر بلاامتیاز جس طرح متاثرہ افراد اور کنبوں کی ہر ممکن طور پر مدد کی ہے اور سیلاب سے محفوظ علاقوں کے لوگ جن میں بانڈی پورہ ،سوپور، بارہمولہ، گاندربل، کنگن ، دراس، کرگل وغیرہ شامل ہیں کے غیور عوام نے اپنے ستم رسیدہ بھائیوں کی ریلیف اورجنسی امداد سے بر وقت معاونت کی وہ ہر لحاظ سے انتہائی حوصلہ افزا ، قابل صدتحسین اور اخوت و یکجہتی کابے مثال مظہر ہے ۔

عوام اور نوجوانوں کو اپنی اور قوم کی طرف سے ہدیہ تشکر پیش کرتے ہوئے میرواعظ نے کہاکہ دین اسلام جس کے ہم سب پیروکار ہیں وہ بذات خود انسانیت کی بے لوث خدمت اور باہمی مروت کا دین ہے اور اس میں خدمت خلق کو سب سے افضل اور اعلیٰ عمل قرار دیا گیاہے۔ میرواعظ نے عوام الناس سے یہ اپیل پھر دہرائی کہ موجودہ جان گسل حالات سے نجات کیلئے بارگاہ خداوندی میں انفرادی اور اجتماعی طور توبہ و استغفار کا سلسلہ جاری رکھیں اور اپنے اعمال اور کردار کا محاسبہ کرتے رہیں۔

متعلقہ عنوان :