بھارتی حکومت مقبوضہ وادی میں سیلاب ، بارشوں سے متاثرہ کشمیری عوام کی ریلیف فراہم کرنے کیلئے سیز فائر لائن کھولے،سردار محمد یعقوب خان

بدھ 17 ستمبر 2014 16:53

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر۔2014ء) صدرآزادجموں وکشمیر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ وادی میں سیلاب ، بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تباہ حال اور محصور کشمیری عوام کی مدد اور ریلیف کا سامان پہنچانے کیلئے سیز فائر لائن کھولے ۔ آزاد کشمیر میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرین کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلائیں ۔

متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ متاثرین کی عزت نفس برقرار رکھنے کیلئے خود جاکر نقصانات کا سروے کرے اور متاثرین کو امداد ان کی دہلیز پر پہنچائی جائے۔ لوگوں کو درخواستیں لیکر سرکاری دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہ پڑے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز یہاں مقامی ہوٹل میں ویمن ویلفےئر آرگنائزیشن پونچھ (ڈبلیو ڈبلیو او بی) کے زیر اہتمام سرکاری سکولوں میں معذور بچوں کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ورکشاپ میں مقررین نے معاشرے میں معذور بچوں کو درپیش جن مسائل کا تذکرہ کیا وہ یقیناتکلیف دہ ہیں۔ ایسی تقریبات میں باتیں بہت خوبصورت اور پرکشش منصوبے زیر بحث لائے جاتے ہیں۔ لیکن اُن پر عملدرآمد ہوتا کبھی نظر نہیں آتا۔ جس کی وجہ سے ان پر وگراموں کے مقاصد حاصل نہیں ہوپاتے ۔ آج آزاد کشمیر میں معذور بچوں کے علاوہ صحت مند بچے بھی زیور تعلیم سے محروم ہورہے ہیں۔

والدین اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں نہیں پڑھاتے ۔ جہاں اساتذہ اور طلباء کی تعداد برابر ہوچکی ہے۔ سرکاری سطح پر تعلیم کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ معاشرے کے تمام افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس جانب توجہ دیں ۔ صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ میں نے معذور افراد کا ہمیشہ خصوصی خیال رکھا ۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے معذور افراد کیلئے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ2سے بڑھا کر 5 فیصد کیا ۔

اور اب بھی معذور افراد کے مسائل سے آگاہی اور اُن کے حل کے حوالے سے میرپور کے نابینا پروفیسر حافظ محمد محسن کو اپنا کو آرڈینیٹر مقرر کر رکھا ہے۔ وہ معذور افراد خصوصاً زیر تعلیم بچے بچیوں کی مشکلات کے حوالے سے اپنی سفارشات جلد پیش کریں گے۔ جن پر انشاء اللہ عملدرآمد ہو گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ سکولوں کی تعمیر اور معذور بچوں کو سہولیات کی فراہمی کوئی بڑا مسئلہ نہیں ۔

اس کیلئے اعلیٰ ہمدردی کا جذبہ اورانسانی قدروں کا احترام دل میں ہونا چاہیے۔ اگر کوئی معذور بچہ پڑھتا ہے تو اس کے لئے کلاس گراؤنڈ فلور پر منتقل کی جا سکتی ہے۔ یہ کام سکول ہیڈ ماسٹر اور ٹیچر خود کر سکتا ہے۔ اس کے لئے کسی حکومتی منظوری کی ضرورت نہیں ۔ اس کی جگہ وہ کلاس دوسری منزل پر منتقل کی جاسکتی ہے۔ جس میں کوئی معذور بچہ نہ ہو۔ اسی طرح سکولوں کی تعمیر کے وقت قریبی آبادی کے لوگ وہاں پہنچ کر ٹھیکیدار اور سرکاری حکام کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔