پروفیسر خان زمان مرز ا مسئلہ کشمیر پر مستند اتھارٹی رکھتے تھے‘محمد رمضان چغتائی مرحوم نے ا یسے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے جو ہماری نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 12:51

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔1 1اکتوبر 2014ء) سنٹرل یونین آف جرنلسٹ آزادکشمیر کے سابق صدر محمد رمضان چغتائی ،سابق پریس سیکرٹری صدر آزادکشمیرراجہ حبیب اللہ خان ،ممتاز ریاستی کالم نگار کاشف رشید نے کہا ہے کہ پروفیسر خان زمان مرز اکویہ اعزا ز ضرور جاتاہے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر مستند اتھارٹی رکھتے تھے بے شمار ممالک کے سربراہان ،سفارت کار اور بین الاقوامی میڈیا کے وفودکو کشمیر کے تاریخی اور جغرافیائی پس منظر کے تناظر میں بریف کرتے تھے ۔

ان کی وفات کے بعد ہمارے پاس ان جیسا زیرک مدبر اورمفکر دانشور اب میسر نہیں جو اس خلا کو پر کرسکے ۔ پروفیسر خان زمان مرزا نے گورنمنٹ کالج میرپور شعبہ تاریخ کے سربراہ ،آزادکشمیر یونیورسٹی کے شعبہ انسٹیٹیوٹ آف کشمیر اسٹڈیز اور سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل کی حیثیت سے ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے جو ہماری نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پروفیسر خان زمان مرزا کے ہاں منافقت نہیں تھی ساری زندگی شرافت ،دیانت داری اور اپنے پرنسپل اصولوں پر کاربند رہے ۔ پروفیسر خان زمان مرزا ایک ہمہ گیر اور تاریخ ساز استاد تھے گورنمنٹ کالج کو یہ اعزاز جاتاہے کہ وہ اس عظیم اور قدیم تعلیمی درس گاہ میں شعبہ تاریخ کے سربراہ کی حیثیت سے ہزاروں نوجوانوں کو زیور تعلیم سے مستفید کرتے رہے ۔

پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم کو اپنے شعبوں میں مکمل دسترس حاصل تھی گورنمنٹ کالج میرپور میں ان کی گراں قدر خدمات ہمیشہ یادر ہیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار سنیٹرل یونین آف جرنلسٹ آزادکشمیر کے سابق صدر محمد رمضان چغتائی نے پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم کی 14ویں برسی کے سلسلہ میں دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔رمضان چغتائی نے کہا کہ خطہ کشمیر کو یہ اعزاز حاصل رہے گا کہ اس نے زندگی کے مختلف شعبوں میں بڑی قدآور اور نامور شخصیات کو پیدا کیا پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم جیسے عظیم استاد ،دانشور ،مفکر اور کئی تاریخی کتابوں کے مصنف کی حیثیت سے ان کی گران قدر خدمات تاریخ میں سنہری حروف میں لکھی جائیں گی ۔

محمد رمضان چغتائی نے کہا کہ صحافت کے ایک طالب علم کی حیثیت سے جب میں ریاست جموں کشمیر کے عظیم دانشور ،تاریخ دان پروفیسر خان زمان مرزا کی زندگی پر نظرڈالتاہوں تو معلوم ہوتاہے کہ مرحوم نے اپنے مقدس قلم سے تحریک آزادی کشمیر او رتحریک پاکستان کو جلا بخشی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر خان زمان مرز اکی تاریخی تحریریں اور کتابیں صحافت کے طالب علموں کے لیے روشنی کے مینارکی حیثیت رکھتی ہیں ۔

تقریب سے خطاب کرتے پروفسیر خان زمان مرزا مرحوم کے فرزند ارجمند چیئرمین جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن ہمایوں زمان مرزا نے کہا کہ میرے لیے یہ اعلیٰ اعزاز کی بات ہے کہ میرے عظیم اور جلیل القدر والد گرامی کو آج ریاست جموں کشمیر کے دونوں طرف اورپاکستان میں عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے ۔پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم کی تحریریں اور تاریخی کتب میراقیمتی ورثہ اور اثاثہ ہیں اس سے بڑھ کر میرے لیے کیا اعزاز ہوسکتاہے کہ آج پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم کو جگہ جگہ خراج عقیدت پیش کیاجارہاہے ۔

دعائیہ تقریب کے اختتام پرسنٹرل یونین آف جرنلسٹ آزادکشمیر کے سابق صدر محمد رمضان چغتائی ،سابق پریس سیکرٹری صدر آزادکشمیرراجہ حبیب اللہ خان ،ممتاز ریاستی کالم نگار کاشف رشید ، ہمایوں زمان مرزا نے ممتاز کشمیری دانشور پروفیسر خان زمان مرزا مرحوم کی قبر مبارک پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔