آزاد کشمیر ، پاکستان ،اور دنیا بھر میں مسلم کانفرنس کی بیاسی سالہ تاسیسی تقریبات کل سے شروع ہونگی

پیر 13 اکتوبر 2014 17:15

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 اکتوبر۔2014ء ) مسلم کانفرنس کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اورسابق مشیر سیاسی امور فدا حسین کیانی نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس کشمیریوں کے نظریاتی ، سیاسی اور تحریکی تشخص کی علامت جماعت ہے ۔ 15/16/17 اکتوبر کو آزاد کشمیر ، پاکستان ،اور دنیا بھر میں مسلم کانفرنس کی بیاسی سالہ تاسیسی تقریبات کا ا ہتما م آزاد کشمیر ، پاکستان اور دنیا بھر میں کیا جائے گا ۔

صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی فعال ، اور ویثرن رکھنے والی قیادت میں مسلم کانفرنس کے کارکنان اپنے اس تاریخی سفر کو کامیابی سے جاری رکھتے ہوئے اپنے اس قومی ورثے کو سھنبالے ہوئے ہیں ۔یہاں اپنی رہائش گاہ پر جماعتی رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس تاریخ کے تسلسل کا نام ہے جس کی قیادت اور کارکنان نے مشکل سے مشکل ترین حالات میں بھی اس کو قائم رکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

مسلم کانفرنس نے ریاست کے اند ر نظریہ پاکستان ، تحریک آزادی کشمیر اور کشمیریوں کے تشخص پر مکمل پہرے داری کی مسلم کانفرنس کے کارکنوں اور عہدے داروں کو اپنی بیاسی سالہ تاریخ پر فخر ہے ۔ اس سارے عرصہ کے دوران مسلم کانفرنس کے خلاف کئی نشیب و فرازآئے اور سازشیں ہوئیں لیکن قائد ملت چوہدری غلام عباس سے لیکر مجاہد اول تک ہماری قیادت نے کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ وابستگی کو کمزور نہیں ہونے دیا اور بانی پاکستان کے دئیے ہوئے پاکستان کے قومی پرچم کو ریاست جموں وکشمیر میں سربلند رکھے ہوئے ہے۔

فدا کیانی نے کہا کہ 15,16,17اکتوبر کو مسلم کانفرنس کے بیاسیویں (82ویں) ایام تاسیس کی تقریبات بھرپور جوش ، جذبے اور عزم کے ساتھ منائی جائیں گی۔ 15اکتوبر کو مجاہد منزل میں قائد تحریک مجاہد اول سردار محمد عبد القیوم خان اپنے دست مبارک سے جماعت کا سالگرہ کا کیک کاٹ کر ان تقریبات کا افتتاح کریں گے جبکہ صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی صدارت میں پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا خصوصی اجلاس 16/ اکتوبر کو منعقد ہو گا اور اس عہد کی تجدید کی جائے گی کہ مسلم کانفرنس کے کارکنان اُن عظیم مقاصد کے لئے اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے جن کیلئے اس جماعت کی بنیاد رکھی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حالات و واقعات اور مختلف نشیب و فراز نے اس حقیقت کو واضح اور درست ثابت کر دیا ہے کہ ریاستی جماعت ہی کشمیریوں کے قومی مفادات کا تحفظ اور مسئلہ کشمیر کی صیح نمائندگی کر سکتی ہے ۔ اور اس وقت پارلیمان کے اندر اور باہر صرف مسلم کانفرنس ہی وہ واحد سیاسی و نظریاتی قوت ہے جو ریاست جموں وکشمیر کے عوام کی نمائندگی کا حق ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر پاکستان کا نظریاتی ، سیاسی اور دفاعی حصار ہے آج پاکستان جن بدترین مسائل و مشکلات سے دوچار ہے اُس کا تقاضا ہے کہ اس خطے کو زیادہ مضبوط اور مستحکم بنایا جائے اور اس مقصد کیلئے صرف مسلم کانفرنس ہی اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتی ہے ۔اس لئے جماعت کے عہدے داروں اور کارکنان کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی تنظیم کو موثر اور متحرک بنائیں اور پاکستان کی سلامتی و بقاء کیلئے ہراول دستے کے طور پر آگے بڑھیں۔

متعلقہ عنوان :