کشمیری مقبوضہ کشمیر میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر قابو پانے کے لئے انکی امداد کے لئے فنڈز مہیا کریں، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

جمعہ 21 نومبر 2014 19:01

کوٹلی، کھوئی رٹہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی کشمیری آباد ہیں وہ جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ سیاسی طور پر یکجہتی کا اظہار کریں وہاں مقبوضہ کشمیر میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر قابو پانے کے لئے انکی امداد کے لئے فنڈز مہیا کریں۔

کیونکہ یہ آزمائش کی گھڑی ہے اور کشمیری عوام ایک طویل عرصہ سے بھارت کے ظلم و جبر کا مقابلہ کررہے ہیں۔اسی طرح پہلے 2005 ء کے زلزلے اور اب سیلاب نے وہاں تباہی مچا دی ہے لیکن وہ جرات مندی سے ان حالات کا مقابلہ کررہے ہیں۔اسی طرح آزاد کشمیر کے وکلاء نے جہاں عدلیہ آزادی کی تحریکوں میں حصہ لیا اب کشمیر کی آزادی کے لئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں کوٹلی میں کوٹلی وکلاء بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس تقریب کی صدارت کوٹلی بار ایسوسی ایشن کے صدر راجہ جاوید عرفان ایڈووکیٹ نے کی جبکہ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل چوہدری حنیف نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔اس موقع پرصدر کوٹلی بار راجہ جاوید عرفان نے کوٹلی بار ایسوسی ایشن کی طرف سے متفقہ طور پر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کی طرف سے کشمیر ملین مارچ لندن کی مکمل حمایت کا اعلان کیااور کہا کہ کوٹلی بار ایسوسی ایشن کے وکلاء بھرپور انداز میں اسمیں شرکت کریں گے۔

اس سے قبل بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مسئلہ افغانستان کی وجہ سے اس وقت دنیا کی توجہ جنوبی ایشیاء پر لگی ہوئی ہے اور انٹرنیشنل کمیونٹی چاہتی ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہو اور ہمیں دنیا کو یہ باور کرانا چاہیے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا اسوقت تک اس ریجن میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔لہذا ہمیں خود کوششیں کرنی چاہیں ملین مارچ لندن اس لحاظ سے بھی اہم ہے کیونکہ اسکی نہ صرف تمام کشمیری بلکہ بیرون ممالک میں انسانی حقوق کی تنظیمیں ، این جی اوز، ممبران برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی پارلیمنٹ سمیت دیگر بین الاقوامی ادارے بھی حمایت کررہے ہیں۔

جسکی وجہ سے یہ ملین مارچ کشمیر کی آزادی کے لئے ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ میں جہاں دنیا بھر میں ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کی نمائندگی کرکے کشمیریوں کا موقف دنیا کے سامنے پیش کرتا ہوں وہیں جلد ہی ملین مارچ کے لئے برطانیہ روانہ ہو رہا ہوں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کشمیریوں کو خود مسئلہ کشمیر اٹھانا چاہیے کیونکہ عالمی برادری کشمیریوں کا موقف سننا چاہتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد کشمیریوں نے ہتھیار نیچے رکھ کر عالمی برادری اور بھارت کو موقع دیا کہ وہ مذکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرائے ۔ لہذا عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔قبل ازیں بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کھوئی رٹ میں بھی مصروف دن گزارا انھوں نے جہاں مختلف تقریبا میں شرکت کی وہیں مختلف افراد سے تعزیت بھی کی جن میں راجہ اکرم آف کوٹیڑہ کی والدہ ، چئیرمین شریف کی والدہ، اعجاز گورسی کے والد، رفیق نیر کے سسر، صوبیدار سجادکے والد، حاجی محمد علی کے بھتیجے، راجہ غلام سرور کی وفات پرانکے بیٹے سے ان لوگوں کے گھروں میں جا کر تعزیت کی۔

جبکہ بعد ازاں چوہدری مطلوب نے بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

متعلقہ عنوان :