مسئلہ کشمیر کا واحد حل رائے شماری ہے‘ سمرن جیت سنگھ مان

منگل 2 دسمبر 2014 15:38

سرینگر(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 02 دسمبر 2014ء) سکھوں کے معروف رہنما سمرن جیت سنگھ مان نے مقبوضہ کشمیر میں بھاری تعداد میں بھارتی فوجیوں اور کالے قوانین کی موجودگی میں انتخابات کو بوگس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل رائے شماری ہے۔ امرتسر میں قائم شریمنی اکالی دل کے صدر سمرن جیت سنگھ مان نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ تسلیم نہیں کرتے کہ یہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہیں بلکہ یہ بوگس انتخابات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھاری تعداد میں بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی موجودگی میں جنہیں آرمڈ فوسز سپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کا تحفظ حاصل ہے اور بین الاقوامی مبصرین کی غیر موجودگی میں یہ انتخابات آزادنہ اور منصفانہ کیسے ہوسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتخابات نہیں بلکہ رائے شماری مسئلہ کشمیر کا حل ہے۔ سکھ رہنما نے کہا کہ انتخابات کا مسئلہ کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی مسئلہ کشمیر کوئی اقتصادی مسئلہ ہے جیسا کہ کانگریس اور بی جے پی کہتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے۔سکھ رہنما نے کہا کہ کشمیر اور پنچاب میں خطرناک صورتحال پیدا ہورہی ہے جہاں بھارت ، اسرائیل کے نقش قدم پر چل کر حل نکالنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچاب اور کشمیر میں اسرائیلیوں کی شاخیں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کے جنرل ان دو جگہوں کے مسلسل دورے کررہے ہیں ۔اکالی دل کے سربراہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کشمیری پنڈتوں کے لیے اسی طرح کی کالونیاں بنانا چاہتا ہے جس طرح فلسطین میں یہودیوں کی بستیاں قائم کی جارہی ہیں اور یہ ایک خطرناک معاملہ ہے ۔

انہوں نے آئندہ ہفتے بھارتی وزیر اعظم کے دورے پر کشمیریوں سے ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مودی گجرات میں اقلیتوں کے قتل عام اور انکو بے گھر کرنے میں ملوث ہیں ۔