آزاد کشمیر میں منصفانہ انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں،سردار عتیق احمد خان

ہفتہ 10 جنوری 2015 16:27

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جنوری 2015ء) آل جموں وکشمیر مسلم کے صدر،سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں منصفانہ انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔ایک ماہ کا وقت دیا جائے۔مسلم کانفرنس الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے تاہم عام انتخابات افراد کے بجائے جماعتوں کی بنیاد پر ہونے چاہیں تاکہ عوام افراد کے بجائے جماعتوں کو ووٹ دیں۔

آزاد کشمیر میں غیر ریاستی جماعتوں کی دخل اندازی بند کی جائے۔مقبوضہ کشمیر میں 8لاکھ فوج کی نگرانی میں انتخابات کے نتیجہ میں بھی ہندو وزیراعلیٰ بنانے کی مودی کی خواہش پوری نہیں ہو سکتی۔سول ملٹری ڈیموکریسی ہی ملکی مسائل کا حل ہے مشرف پر عسکری حملے کرنے والوں کو پھانسی ہو گئی ہے اب سیاسی حملے کرنے والوں کی باری ہے۔

(جاری ہے)

ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو ٹھیک کرنے کے لیے مسلم کانفرنس کو تقسیم کیا گیا پاکستان میں معاشی عدالتی دہشت گردی بھی روکنے کی ضرورت ہے پارلیمانی نظام میں اصلاح نہ کی گئی تو پاکستان میں سیاسی نظام سے لوگوں کا اعتماد اٹھ جائے گا۔

قائداعظم محمد علی جناں نے مسلم کانفرنس کو مسلم لیگ کا نعم البدل قرار دیا تھا۔مولانا مودی نو سال تک آزاد کشمیر میں جماعت اسلامی نہ بننے دی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت مظفرآباد میں پارٹی کے سینئر عہدیداران ٹکٹ ہولڈرز،سابق وزراء،ممبران مجلس عاملہ،ضلع وسٹی کے عہدیداران کی ہنگامی میٹنگ سے خطاب کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کار ٹھیک کرنے والوں کا نشانہ مسلم کانفرنس ہے کیونکہ مسلم کانفرنس چھ لاکھ شہداء قومی تشخص،چین کے ساتھ تعلقات کا اور قومی غیرت وحمیت پر حکومت پاکستان کی حکومت ہند کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں رکاؤٹ ہے۔

اس لیے مسلم کانفرنس کو کمزور کیا گیا مسلم کانفرنس سے بھاگنے والے غزت نفس کا رونا روتے تھے۔آج بتائیں کہ آج رائیونڈ اور لاڑکانہ میں انکی کتنی عزت کی جا رہی ہے سردار سکندر حیات خان یہ کہنے پر مجبور ہوئے کہ وہ لیگی ہیں لیکن نواز لیگی نہیں کیونکہ ملاقات کا وقت انہیں بھی نہیں مل رہا۔سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں انتظامیہ سمیت دیگر شعبوں میں بیڈ گورنسن کا جو مظاہرہ کیا س سے مسلم کانفرنس کی گڈ گورنس کا اندازہ ہوتا ہے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان 75ملین ڈالر خرچ کر کے سیاروں پر پہنچ گیا جبکہ ن لیگ کی حکومت 3سوملین ڈالر خرچ کر کے اسلام آباد سے راولپنڈی صدر تک پہنچی۔

یہ معاشی دہشتگردی ہے آزاد کشمیر لیگ والے کہتے ہیں کہ نواز شریف ڈیڑھ سال بعد انتخابات میں انکی مدد کریں گے لیکن پاکستان میں ڈیڑھ ماہ کا بھی کسی کو پتہ نہیں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ہمارے دور میں کیے گئے کام سرچڑھ کر بولتے ہیں کشمیر بنک سمیت دیگر بڑے بڑے کا کیے۔حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے ہتھک عزت کا نیا قانون صافتی دہشتگردی ہے۔اس دہشتگردی والے قانون کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔حکومت ایسی قانون سازی سے باز رہے جس سے آذاد صحافت پر تدغن لگتی ہو صحافیوں کو پہلے اعتماد میں لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :