حکومت بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے عدالت عالیہ کے فیصلہ پر من و عن عملدرآمد کرے‘ طاہر کھوکھر

ہفتہ 7 مارچ 2015 16:29

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر محمد طاہر کھوکھر نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عدالت العالیہ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فی الفور عدالتی فیصلے پر من و عن عملدرآمد کرے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر، جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی محمد طاہر کھوکھر نے کہا کہ عدالتی فیصلہ ایم کیو ایم کے موٴقف کی تائید ہے اور ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات میں آزادکشمیر بھر میں امیدوار کھڑے کرے گی اور متوسط طبقہ کی نئی اور نوجوان قیادت سامنے لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہو چکا ہے۔ 1991ء کے بعد تاحال بلدیاتی انتخابات کا نہ ہونا جمہوریت کے ساتھ بدترین مذاق ہے۔

(جاری ہے)

بلدیاتی انتخابات کے بغیر جمہوریت بے معنی ہے۔ اگر حکومت کو عوامی مسائل کے حل سے دلچسپی ہے تو آزادکشمیر میں فوری بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جائے تا کہ گراس روٹ لیول پر عوام اپنے نمائندے منتخب کریں اور نئی قیادت سامنے آ سکے۔

محمد طاہر کھوکھر نے کہا کہ ایک عام آدمی تک جمہوریت کے ثمرات پہنچانے کا بہترین راستہ بلدیاتی انتخابات ہیں۔ آج پورا آزادکشمیر مسائلستان بنا ہوا ہے۔ دیہی علاقوں میں سڑکوں کا کوئی حال نہیں۔ بجلی کی سپلائی تعطل کا شکار رہتی ہے۔ واٹر سپلائی سکیمیں بند پڑی ہیں۔ عوام کو برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹس کے لیے بھی ذلیل ہونا پڑتا ہے۔ دوسری جانب شہریوں میں گلی محلے گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

عوام متعدد مسائل کا شکار ہیں۔ بلدیاتی ادارے فعال نہ ہونے اور اختیارات کی مرکزیت کے باعث عوام کے لیے جینا دوبھر ہو چکا ہے۔ جمہوریت کے ثمرات صرف مختلف عوامی نمائندوں کے قریبی عزیزوں، دوستوں اور رشتہ داروں تک محدود ہیں ۔ لہذٰا آزادکشمیر میں اگر حکومت اور سیاسی جماعتیں عوام کے مسائل میں دلچسپی رکھتی ہیں اور انہیں سہولت دینا چاہتی ہیں تو بلدیاتی انتخابات منعقد کروائیں اور اختیارات نچلی سطح پر بلدیاتی نمائندوں کو منتقل کیے جائیں۔

ایم ایل اے فنڈز سمیت ترقیاتی بجٹ بلدیاتی اداروں کو منتقل کیا جائے تا کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب نمائندے اپنے دیہات اور گلی محلے میں عوام کی ضرورت کے مطابق کام کروا سکیں کیونکہ اس وقت دارالحکومت کے اےئر کنڈیشنڈ دفاتر میں بیٹھی بیوروکریسی زمینی حقائق سے بے خبر رہتے ہوئے سالانہ کروڑوں کے فضول منصوبے بنا کر خزانہ چاٹ رہی ہے اور اس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں۔

طاہر کھوکھر نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ایک آئینی ضرورت بھی ہیں۔ اس میں روڑے اٹکانے والے عناصر خود کو جمہوریت کا علمبردار کہتے ہیں لیکن عوام سے خائف ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ گلی محلوں سے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر نئی قیادت سامنے آئے۔ اس طرح ان کی سیاسی دکانداری ختم ہو جائے گی لیکن اب عوام کو زیر گراں نہیں کیا جا سکتا ۔ طاہر کھوکھر نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے منتخب نمائندوں سے یونین کونسل سطح کے انتخابات کا مطالبہ کریں اور اپنے بنیادی حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم یہ سمجھتی ہے کہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے بغیر عوامی مسائل حل نہیں ہو سکتے اور نہ ہی جمہوریت کے ثمرات ایک عام آدمی تک پہنچ سکتے ہیں اور یہ آئین کی بھی ضرورت ہے۔ اس لیے ایم کیو ایم پورے آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے لیے مہم شروع کر رہی ہے اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔