وزیر اعظم عبدالمجید کی ہدایت پر حکیم الامت علامہ اقبال کا 77واں یوم وفات آزاد کشمیر بھر میں عقیدت و احترام، ملی بیداری اور جوش و جذبے سے منایا گیا‘ آزاد کشمیر میں سرکاری و غیر سرکاری اداروں اور مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام عظیم فلسفی شاعر کے یوم وفات پر پروقار تقریبات کا انعقاد ‘علامہ اقبال کی قومی، عالمی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا

منگل 21 اپریل 2015 18:37

مظفرآبا د ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ) وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کی ہدایت پر شاعر مشرق حکیم الامت مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 77واں یوم وفات آزاد کشمیر بھر میں انتہائی عقیدت و احترام، ملی بیداری اور جوش و جذبے سے منایا گیا۔ آزاد کشمیر میں سرکاری و غیر سرکاری اداروں اور مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام عظیم فلسفی شاعر کے یوم وفات پر پروقار تقریبات انعقاد کر کے ان کی قومی، عالمی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا عہد کیا گیا کہ ان کے مقدس مشن کی تکمیل کیلئے رہنما اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے جب تک پاکستانی کشمیری قوم اپنی جہد مسلسل جاری رکھے گی۔

شاعر مشرق کے یوم وفات کے سلسلہ میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں ایک سیمینار ’’فلسفہ اقبال عصر حاضر کے تقاضے ‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہا کہ اقبال نے شیراہ بکھری قوم کو ایک لڑی میں پرونے کیلئے دو قومی نظریے کی بنیاد پر الگ وطن کے حصول کا تصور پیش کیا اور اپنی آزادی حاصل کرنے کیلئے قوم کی انقلابی شاعری اور فلسفیانہ سوچ سے فکری رہنمائی کر کے جرات، ہمت کا درس دیا۔

علامہ کی مدبرانہ رہنمائی نہ صرف پاکستانی کشمیری قوم بلکہ کرہ ارض پر بسنے والی جملہ مہذب آزادی پسند قوموں کیلئے انمول ورثہ ہے۔ جنہوں نے منزل حاصل کرنے کیلئے اسے زاد راہ بنایا۔ علامہ اقبال کشمیری النسل مایہ ناز سپوت تھے جنہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار، قومی خودداری اور تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے علمی محاذ پر قلمی جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کی بھارت کے جابرانہ تسلط سے آزادی کیلئے بے مثال جدوجہد کی۔

آج بھی پاکستان کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے لازم ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ اقبال، معمار پاکستان قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو کے ارشادات و فرمودات، افکار و نظریات کے مطابق پوری قوم کو سبز ہلالی پرچم کے نیچے مجتمع ہو کر کثیر المقاصد پالیسیاں ترتیب دی جائیں تاکہ جسطرح علامہ اقبال نے امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کا جو خواب دیکھا تھا اسے شرمندہ تعبیر کر کے اسلام جیسے روشن خیال آفاقی مذہب کا بول بالا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں مغربی طاقتیں پاکستان اور اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کیلئے بے تحاشہ زر خرچ کر رہی ہیں حالانکہ اسلام بنیادی طور پر امن و آشتی کا درس دیتا ہے۔ شوکت جاوید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بنیاد پرست بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جس طرح ریاستی دہشت گردی کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کیلئے حریت رہنماؤں کو گرفتار کر کے غداری کے مقدمات قائم کرنا شروع کر دئیے ہیں اس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا اور کشمیر کی موجودہ خطرناک صورتحال کی تصویر کشی اپنی شاعری میں بہت پہلی ہی ڈاکٹر علامہ اقبال نے کر دی تھی۔

اسی لیے انہوں نے کشمیر کو اجڑی ہوئی جنت قرار دے دیا تھا۔ آج بہادر افواج پاکستان اپریشن ضرب عضب میں کامیابیاں حاصل کر کے دنیا بھر میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا ڈنکہ بجا کر پاکستان کی نیک نامی کا باعث بن رہی ہے جس کا کریڈٹ پاکستان کی سیاسی قیادت اور بالخصوصی آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو جاتا ہے۔ وفاقی حکومت مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے سفارتی لابنگ کرے اور اقوام متحدہ کے مبصرین انسانی حقوق کے نمائندگان کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ ریاستی دہشت گردی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اصل تصویر دنیا بھر کے سامنے پیش کر کے بھارت کا بنیاد پرست چہرہ آشکار کر سکیں۔

سیمینار سے پی وائی او کے رہنما سید شجاعت عباس، پی ایس ایف کے رہنما چوہدری مراد علی، پیپلز پارٹی کے رہنما نذیر انجم، عمران میر، راجہ پرواز، جنید چغتائی، افتخار اعوان سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا اور مرحوم فلسفی شاعر کی خدمات کو زبردست انداز میں خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے فکر و فلسفہ کو نئی نسل میں اجاگر کرنے کا عہد کیا۔ سیمینار کے اختتام پر مصور پاکستان علامہ محمد اقبال سمیت قومی ہیروز کی بلندی درجات کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :