کشمیر بارے نریندر مودی کا بیان کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے برابر ہے انجن طلباء اسلام

عالمی حقوق کے اداروں اوراقوام متحدہ کا مسئلہ کشمیر پر مسلسل خاموش رہنا لمحہ فکریہ ہے  مقررین کا خطاب

اتوار 3 مئی 2015 16:01

میر پور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 3مئی۔2015ء) آزاد کشمیر بارے نریندر مودی کا بیان کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے برابر ہے۔کشمیر کشمیریوں کا ہے ۔ الحاق اور خودمختاری کا نعرہ قبل از وقت ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر انجمن طلباء اسلام پاکستان سید آفتاب عظیم بخاری ، مرکزی نائب صدر دوئم جعفر ماجد اعوان ،مرکزی رکن مشاورت انجینئر امین مجاہد، ناظم جموں کشمیر انجمن طلباء اسلام طاہر حسین قادری، نائب ناظم احتشام منظور عباسی، جنرل سیکرٹری محمد حسنین مصطفائی، ناظم انجمن طلباء اسلام ڈویژن میر پور عدیل خان، ناظم ضلع میر پور راحیل قادر، ناظم مسٹ یو نیورسٹی میر پور رانا طاہر و دیگر عہد داران نے جموں کشمیر انجمن طلباء اسلام کے زیر اہتمام منعقدہ کشمیر زندہ باد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کے حل سے چشم پوشی کر رہی ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا خون پانی سے زیادہ سستہ ہو چکا ہے۔ نریندر مودی گجرات کی طرح اب بھی مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے۔ ایسے حالات میں عالمی طاقتیں، اقوام متحدہ، او آئی سی ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ انھوں نے کہا انجمن طلباء اسلام نے آزادیِ کشمیر کے لئے بے پناہ قربانیاں پیش کیں ۔

وہ وقت دور نہیں جب شہدائے انجمن کا خون رنگ لائے گا اور کشمیر میں عرصہ دراز سے قتل و غارت کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے بند ہو گا۔مسئلہ کشمیر کا پر امن حل کشمیر کی امنگوں کے مطابق حل خطے میں قیام امن کے لئے انتہائی ناگیزر ہے۔مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کر کے ریاست کشمیر کے اندر بے گناہ مسلمانوں کے خون کو مزید بہانے سے روکا جائے۔

اس سلسلہ میں پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کی حکمتیں سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آئیں۔ انھوں نے کہا انجمن طلباء اسلام کا دیا ہوئے فرمولے کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے۔انجمن طلباء اسلام کی پالیسی ہے کہ کشمیری عوام کو الحاق اور خود مختاری کے نعروں میں الجھانے کے بجائے انھیں رائے شماری کا حق دیا جائے۔اس کے بعد کشمیر عوام کی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل کیا جائے کیا کشمیری خود مختار رہنا چاہتے ہیں یا ہر دو ممالک میں سے کسی کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں۔

یہی ایک فرمولا ہے جس پر پوری قوم متحد و منظم ہو سکتی ہے۔انھوں نے کہا انجمن طلباء اسلام کے کارکنا ن نے تحریک ِ آزادی کشمیر کے لئے اپنا خون پیش کیا۔انجمن کے نوجوان اب بھی دفاع ریاست کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ظلم کی رات چاہے کتنی ہی لمبی کیوں نہ ہو سحر ضرور ہوتی ہے کشمیرمیں بے گناہ مسلمانوں کا خون ضرور رنگ لائیگا۔