پاک بھارت تعلقات میں کشمیر کے حق خود ارادیت کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے‘لیاقت بلوچ

کراچی کے اندر ناجائز دولت سمیٹنے والوں کی سرپرستی سیاسی بنیاد پر کی جاتی رہی ہے ،کراچی کے حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں اس میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے، عوامی دعوت افطار سے خطاب

پیر 13 جولائی 2015 18:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جولائی۔2015ء) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ ثابت ہوگیا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے پیچھے راء کا ہاتھ ہے ۔پاک بھارت تعلقات میں کشمیر کے حق خود ارادیت کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے ۔ کرپشن اور اقرباپروری ختم کیے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔معیشت کی بہتری کے لیے ملک کو سودی معیشت سے نجات دلانے کی ضرورت ہے ،وزیر اعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ میں سودی معیشت کے خاتمے کے خلاف جو اپیل دائر کی ہوئی ہے وہ اسے فوراََواپس لیں ، انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں عدالتی کمیشن کے فیصلے کوسب کو قبول کرنا چاہیے ۔

کراچی کے اندر ناجائز دولت سمیٹنے والوں کی سرپرستی سیاسی بنیاد پر کی جاتی رہی ہے ۔ کراچی کے حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں اس میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت فاران کلب ،گلشن اقبال میں عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔دعوت افطار سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیراسد اللہ بھٹو ، ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی ،سیکریٹری ضلع نعیم اختر اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

عوامی دعوت افطار میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن ،غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ، پانی کے بحران اور شدید گرمی میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف ایک قرارداد بھی منظور کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ کے الیکٹرک ،گورنر سندھ ، وزیر اعلی سندھ اور صوبائی حکومت کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور دو ہزار سے زائد شہریوں کے قتل کا مقدمہ انسدادی دہشت گردی ایکٹ کے تحت کے الیکٹرک ، صوبائی حکومت ،گورنر اور وزیر اعلی سندھ کے خلاف کاروائی کی جائے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ کراچی میں امن ناگزیر ہے،کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن پر سب جماعتوں کا اتفاق ہو ا تھا خود ایم کیو ایم بڑھ چڑھ کر کراچی میں فوج بلانے کی بات کررہی تھی ۔آج ضرورت اس بات کی ہے کہ کراچی میں مجرموں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی ہونی چاہیے ۔کراچی میں ایک بار پھر بے یقینی کے باد ل چھائے ہوئے ہیں اور رینجرز کے استعما ل کے بارے میں تذبذب پیدا کیا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ کراچی کے اندر ناجائز دولت سمیٹنے والوں کی سرپرستی سیاسی بنیادی پر کی جاتی رہی ہے ۔

کراچی کے حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں اس میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ تاجر برادری پہلے ہی ٹیکسوں کے شکنجے میں ہے اسے مزید ٹیکسوں کے بوجھ تلے نہ دبایا جائے ،معیشت کی بہتری کے لیے ملک کو سودی معیشت سے نجات دلانے کی ضرورت ہے ،وزیر اعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ میں سودی معیشت کے خاتمے کے خلاف جو اپیل دائر کی ہوئی ہے وہ اسے فوراََواپس لیں ،ملک میں ایک ایسا احتساب بیورو قائم ہو جس میں سب کا بلاامتیاز احتساب ہو ۔

انہوں نے کہا کہ رمضان میں روزے اور عبادت کا واحد مقصد ہی یہ ہے کہ انسانی زندگی اس کی پابند ہوجائے کہ اللہ کی رضا اور خوشنودی کے سوا ہماری زندگی کا کوئی اور مقصد نہیں ہونا چاہیے ۔بھوک اور پیاس صرف بندے کی اصلاح اور تزکیہ نفس کے لیے ہے ۔اللہ ہمیں ایمان اور احتساب کے ساتھ روزے رکھنے اور اس کی بقیہ ساعتوں کو گزارنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ رمضان کا مہینہ اس لیے ہے کہ ہماری دنیا بھی بن جائے اور آخرت بھی بن جائے ، اللہ کا خو ف دلوں میں پیدا ہوجائے ،عوام کے مسائل کا حل صرف یہ ہے کہ یہاں اللہ سے خوف رکھنے والے حکمران اقتدار میں آئیں `

متعلقہ عنوان :