مسئلہ کشمیر سے پورے خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہے ٗ حریت کانفرنس

مسئلہ کے حل سے متعلق مذاکراتی عمل میں کشمیریوں کی شمولیت ناگزیر ہے کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں ٗ میر واعظ عمر فاروق

جمعرات 10 ستمبر 2015 19:48

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کی ایگزیکٹو کونسل کا ایک اہم اجلاس حریت چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میں میرواعظ منزل نگین پر منعقد ہوا اجلاس میں سینئر حریت رہنماؤں پروفیسر عبدالغنی بٹ، بلال غنی لون، محمد مصدق عادل ، مولانا مسرور عباس انصاری اور مختار احمد وازہ نے شرکت کی ۔

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال، تحریکی اور تنظیمی امور کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا ۔اجلاس میں محسوس کہاگیا کہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے پورے خطے کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہے اور یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ ، امریکہ اور دیگر عالمی برادری اس دیرینہ مسئلے کے حل کی اہمیت کو پہلے سے کہیں زیادہ شدت کے ساتھ محسوس کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا کہ جنوبی ایشیاء کی دو جوہری مملکتوں کے درمیان اس مسئلے کو لے کر صورتحال کسی بھی وقت بھیانک شکل اختیار کر سکتی ہے اور جس سے اجتناب کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سیاسی جرات مندی پر مبنی اقدامات ناگزیر ہیں ۔ اجلاس میں کہاگیا کہ حریت کانفرنس کا یہ دستوری موقف رہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے حوالے سے بامعنی مذاکرات کو ایک موثر ذریعہ سمجھتی ہے اور ایسے کسی بھی عمل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں چنانچہ مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق کسی بھی مذاکراتی عمل کو با معنی بنانے کیلئے اس میں کشمیری عوام کی شرکت نا گزیر تقاضا ہے۔ اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید سرحدی کشیدگی کے باوجود پاکستان کے رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل اور بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ، امید ظاہر کی گئی کہ یہ ملاقات کشیدگی کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔

اجلاس میں دونوں ہمسایہ ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ حالات کو سنگین رخ اختیار کرنے سے روکنے کیلئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے دیر پا حل کیلئے بامعنی مذاکراتی عمل کی راہ اختیار کریں۔ اجلاس میں حریت کانفرنس کی طرف سے چند ماہ پہلے شروع کئے گئے سیاسی عمل کا جائزہ بھی لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس عمل کو ایک جہت اور دانشمندی کے ساتھ آگے بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے۔