مقبوضہ کشمیر، نریندر مودی کے دورے سے قبل سی آر پی ایف اہلکاروں کے کیمپ میں دستی بم کا حملہ ،11اہلکار زخمی ، ایک کی حالت تشویشناک

جمعہ 6 نومبر 2015 17:27

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔6 نومبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ وادی کے دورے سے ایک روز قبل سرینگر کے علاقے خانیار میں بھارتی فوجی کی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے کیمپ پر دستی بم کے حملے کے نتیجے میں 11اہلکار زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ اطلاعات کے مطابق سی آر پی ایف کی82 بٹالین کے اہلکار خانیار میں ایک ہوٹل میں قائم اپنے کیمپ میں موجود تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے کیمپ میں ایک دستی بم پھینکا جس سے گیارہ اہلکار زخمی ہو گئے۔

سی آر پی ایف کے ترجمان بھویش چودھری نے صحافیوں کو بتایا کہ جمعرات کی شام تقریبا سات بجے ہونے والے حملے میں چار اہلکاروں کو شدید زخم آئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے جسے صورہ ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ یہ بات وثوق سے نہیں کی جاسکتی کہ یہ دستی بم کا ہی دھماکہ تھا یا کچھ اورکیونکہ دھماکے کی جگہ سے آہنی زرات موجود نہیں تھے۔

انہوں نے کہاکہ دھماکے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دریں اثناء دھماکے کے بعد خانیار اور اسکے نواحی علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد دھماکہ کے مقام پر پہنچ گئی اور انہوں نے صورتحال کا جائزہ لینا شروع کردیا تاہم فوری طورپر کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔