بات چیت کے مخالف نہیں،کشمیری عوام کو پا ک بھارت مذاکرات کا حصہ بنایا جائے ،سید علی گیلانی

بدھ 23 دسمبر 2015 13:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23دسمبر۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ہم پاک بھارت مذاکرات کے مخالف نہیں تاہم مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے کشمیری عوام کوبھی مذاکراتی عمل میں شامل کیا جانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس گیلانی گروپ کی مجلس شوریٰ کا ایک اجلاس حیدر پورہ میں چیئرمین حریت سید علی گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مسلم خواتین مرکز جموں کشمیر ایمپلائز مومنٹ کشمیر تحریک خواتین مسلم ڈیموکریٹک لیگ تحریک وحد اسلامی ماس موومنٹ ، مسلم لیگ ، پیپلز پولیٹیکل لیگ ، اسلامک پولیٹیکل پارٹی فریڈم پارٹی انجمن شرعی شعیاں اور دیگر سربراہوں یا ان کی طرف سے بھیجے گئے نمائندوں نے شرکت کی اجلاس میں تازہ ترین سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادل خیال کیا گیا اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور وحوض ہوا اور ممبران مجلس شوریٰ نے اپنی اپنی آراء و تجاویز پیش کیں سید علی گیلانی نے خطاب میں بھارت اور پاکستان کے مابین شروع ہونے والے تازہ ترین مذاکراتی سلسلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہم اصولی طور پر بات چیت کے مخالف نہیں ہیں البتہ کشمیر کو کسی بھی نوعیت کے دوطرفہ ڈائیلاگ کے ذریعے سے ماضی میں حل کیا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں ایسا ہونا کسی بھی طور پر ممکن ہے انہوں نے کہا کہ پچھلے 68سال کے دوران 150 سے زائد با بات چیت کے ادوار مسئلے کے حل کی جانب ایک انچ بھی پیش رفت نہیں ہوسکی اور دونوں ممالک اسی نوعیت کے ٹریک پر آگے بڑھتے رہے تو ہم سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ تازہ سلسلہ بھی محض وقت گزاری کا ایک بہانہ ہے اور دونوں ممالک محض روایتی اور رسمی بات چیت پر اکتفا کرنے پر راضی ہوگئے ہیں اور تعلقات میں حائل اصل رکاوٹ یعنی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی خاطر وہ کسی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں