مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ کا کالے قانون کے تحت نظربند نوجوان کی رہائی کا حکم

زبیر احمد کو گزشتہ سال 10 نومبر کو گرفتار کیاگیا تھا اور اسے 26 نومبر کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اودھمپور جیل منتقل کردیاگیا تھا

منگل 29 مارچ 2016 13:43

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 مارچ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ نے اودھمپور جیل میں نظربند کشمیری نوجوان کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے رہائی کا حکم جاری کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عدالت عالیہ کے جج مظفر حسین عطار نے سنگ بازی کے جھوٹے الزام میں ادھمپور جیل میں نظربندشوپیان کے نوجوان زبیر احمد ترے کی رہائی کے احکامات جاری کئے ۔

(جاری ہے)

زبیر احمد کو گزشتہ سال 10 نومبر کو گرفتار کیاگیا تھا اور اسے 26 نومبر کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اودھمپور جیل منتقل کردیاگیا تھا۔ نوجوان کے اہل خانہ نے ایڈووکیٹ بشیر احمد ٹاک کے ذریعے زبیر کی نظربندی کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک عرض داشت دائر کی تھی ۔ مقدمے کی سماعت کے دوران بشیر احمد نے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل کابے گناہ ہے اور اسے جھوٹے الزام کے تحت نظربند کیا ہے ۔ عدالت کے جج جسٹس مظفر حسین نے مقدمے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے زبیر احمد کی رہائی کے احکامات جاری کئے۔

متعلقہ عنوان :