طالبہ کی بے حرمتی میں ملوث بھارتی فوجی کیخلاف مقدمے کے اندراج کیلئے عدالت میں عرضداشت دائر

بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے12اپریل کو ضلع کپواڑہ کے علاقے ہنڈواہ میں ایک طالبہ کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا تھا

جمعرات 9 جون 2016 13:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر کے قصبے ہندواڑہ میں ایک بھارتی فوجی کی طرف سے بے حرمتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کے والد نے مجرم فوجی کے خلاف مقدمے کے اندراج کیلئے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں عرضداشت دائر کر دی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایس ایچ او ہندواڑہ کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 15جون تک اس حوالے سے مکمل رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ بھارتی فوج کی 21راشٹریہ رائفلز کے اہلکار نے لڑکی کی بے حرمتی کی جبکہ پولیس نے طالبہ کا بیان سوشل میڈیا پر ڈال کر ہائی کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑائی ہیں۔واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی کے والد نے قبل ازیں 16مئی کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم پر زور دیا تھا کہ مجرم فوج اور پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری طور پرایف آئی آر درج کرائی جائے تاہم 20روز گزرجانے کے باوجود اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث انہوں نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں باضابط طورایک عرضداشت دائر کر دی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے12اپریل کو ضلع کپواڑہ کے علاقے ہنڈواہ میں ایک طالبہ کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا تھا۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے واقعے کے خلاف علاقے میں ہونے والے پرامن مظاہروں پر اندھا دھند گولیاں چلائی تھیں جس سے ایک خاتون سمیت متعدد نوجوان شہید ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :