برہان وانی کی شہادت کے بعد کشیدہ صورتحال حال کو سمجھداری سے حل کر نے کی ضرورت ہے ‘عمر عبد اللہ

پیر 11 جولائی 2016 15:11

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے ریاست کی موجودہ انتظامیہ کو نوجوان کشمیری رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد ریاست میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال کو سمجھداری کے ساتھ حل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔جموں کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر کشمیری رہنما اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اگر برہان کی شہادت کے حوالے سے خبر درست ہے تو اس سے ریاست میں صورت حال کشیدہ ہوجانے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب میں ریاست کا وزیراعلیٰ تھا اس وقت کوئی بھی عسکریت پسندی کا واقعہ برہان وانی سے منسوب نہیں ہوا تھا تاہم میرے بعد کیا ہوا اس کے بارے میں نہیں جانتا۔

(جاری ہے)

جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ کئی سالوں کے بعد سری نگر میں ان کے گھر کے قریب کسی مسجد سے انھوں نے آزادی کے نعرے گونجے ہیں ‘ آج کشمیر پھر متاثر ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ برہان وانی نہ تو پہلا تھا جس نے اسلحہ اٹھایا اور نہ ہی آخری ہو گا ‘ ہماری جماعت کا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ اس مسئلے کا سیاسی حل صرف انتخابات ہیں۔

ہرہان وانی کی نماز جنازہ پر لاکھوں کشمیریوں کی شرکت کے حوالے سے عمر عبداللہ نے کہاکہ اگر یہ بڑا ہجوم واپسی میں تشدد اختیار کرتا ہے اور پتھراوٴ کا آغاز کردے تو اسے منتشر کرنا ناممکن ہے۔