مقبوضہ کشمیرمیں جاری انتفادہ کے دوران شہید ہونیوالوں کی تعداد بڑھ کر 39ہو گئی

اقوام متحدہ انسانی حقوق کی پامالیاں ، قتل عام بند کرائے، سید علی گیلانی ، میر واعظ ، یاسین ملک کا عالمی ادارے پر زور

جمعرات 14 جولائی 2016 18:41

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کے عام قتل عام کے دوران آج ایک اور نوجوان کے قتل اور دو زخمیوں کے چل بسنے کے بعد شہید ہونیوالوں کی تعدادبڑھ کر 39ہو گئی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ضلع اسلام آباد کے علاقے حانجی دنتر ہرناگ میں ایک 25سالہ نوجوان کو گولی مارکر شہید کردیا جبکہ سرینگر کے صورہ ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا دو کشمیری زندگی کی بازی ہار گئے۔

اب تک اکیس سو سے زائدافراد زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ ادھر قابض انتظامیہ نے لوگوں کوجمعہ کو حزب المجاہدین کے مجاہدبرہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج سے روکنے کیلئے آج مسلسل چھٹے روز بھی مقبوضہ علاقے میں کرفیو اورسخت پابندیاں جاری رکھیں ۔

(جاری ہے)

موبائیل اور انٹرنیٹ سروس بھی مسلسل معطل ہے ۔کپواڑہ، اسلام آباد، اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں کرفیو توڑ کر احتجاج اور بھارت مخالف مظاہرے کرنے والے افراد پربھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعد د افراد زخمی ہو گئے ۔

بعض نامعلوم افراد نے کوکرناگ کے گاؤں بم ڈورہ میں ایک مکان کو نذر آتش کردیا جہاں بھارتی فوجیوں نے جمعہ کو ایک جعلی مقابلے میں برہان وانی اورانکے دو ساتھیوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیاتھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ایک مشترکہ بیان میں اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ۔

ادھر بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کے خلاف سینکڑوں طلباء، ٹریڈ یونین کارکنوں ، خواتین کے حقوق سے متعلق تنظیموں کے اراکین اور وکلا ء نے نئی دلی کے جنتر منتر میں بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڑز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ شہریوں کا قتل بند کرو‘‘، ’’کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے بندوق کی نوک پر حل نہیں کیا جاسکتا‘‘جیسے نعرے درج تھے۔

مظاہرین پرامن مارچ کے بعد منتشر ہو گئے۔ برطانیہ میں مقیم تارکین وطن کشمیریوں نے بھی مقبوضہ کشمیر میں پرامن مظاہرین کے قتل کے خلاف یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے آگے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انٹرنیشنل کونسل فار ہیومن ڈویلپمنٹ اور کشمیر کونسل یورپی یونین نے کے زیر اہتمام برسلز میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے دوران مقررین نے کہا کہ کشمیر یوں کی تحریک آزادی کوزیادہ دیر تک دبا نہیں سکتا۔ ’’ کیا آپ کو کنن پوشپورہ یاد ہے‘‘نامی کتاب بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع کپواڑہ کے گاؤں کنن پوشپورہ میں 23فروری 1991کوکی جانے والی خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی کے واقعے سے متعلق ہے۔