مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین کیخلاف پیلٹ بندوق کا بے دریغ استعمال سو سے زائد افراد کی آنکھیں بری طرح سے متاثر

جمعرات 28 جولائی 2016 13:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جولائی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے حالیہ انتفادہ کے دوران پر امن مظاہرین کیخلاف پیلٹ بندوق کے بے دریغ استعمال کے باعث سو سے زائد افراد کی آنکھیں بری طرح سے متاثر ہو گئی ہیں جن میں سے کئی بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپو رٹ کے مطابق پیلٹ بندوق سے متاثرہ اکثر نوجوانوں کی عمریں بیس برس سے کم ہیں ۔

ماہرین نفسیات کے مطابق اس قدر کم عمر ی میں کسی کا اچانک بینائی سے محروم ہونا انتہائی المناک ہے اور اس سے متاثرہ شخص نفسیاتی طور پر شدید متاثر ہوتا ہے۔ ماہر نفسیات ڈاکٹر مدثر فردوس کا کہنا ہے کہ پیدائشی طور پر یا کسی بیماری کے سبب نابینا ہوجانا اتنا تکلیف دہ نہیں ہوتا لیکن اچانک کسی حادثے میں بینائی سے محروم ہو جاناکسی کے لیے شدید نفسیاتی مسائل کا سبب بن سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو کسی بیماری کے سبب بینائی سے محروم ہونا پڑتا ہے تو یہ عمل اچانک نہیں ہوتا لہذا متاثرہ فرد ذہنی طور پر اسکے لیے خود کو تیار کر لیتا ہے تاہم جس طرح سے کشمیر میں پیلٹ مار کر نوجوانوں کو اچانک بینائی سے محروم کیا گیا یہ متاثرین کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہا بینائی سے محروم انسان سے ہرکوئی ہمدردی تو رکھتا ہے اور ڈاکٹر ، رشتہ دار اسے مدد بہم تو پہنچاتے ہیں لیکن بینائی جیسی عظیم نعمت سے محرومی کا دکھ متاثرہ فرد کو آخر خود ہی جھیلنا ہوتا ہے ۔

صحت سے متعلق ایک عالمی تنظیم ”یونائٹ فار سائٹ “ نے بھی ڈاکٹر فردوس کے نقطہ نظر سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینائی سے اچانک محرومی سے انسانی نفسیات پر انتہائی منفی اثرات پڑتے ہیں اور ایسا شخص معاشرے سے کٹ کے رہ جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :