بھارتی بربریت کے خلاف کشمیری ژاد امریکی لڑکی کا مودی کو خط،بھارتی حکومت کے جانبدارانہ رویئے کی شدید مذمت

منگل 2 اگست 2016 22:31

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف 17 سالہ کشمیری نژاد امریکی لڑکی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نام کھلا خط لکھ کر بھارتی حکومت کے جانبدارانہ رویئے کی شدید مذمت کی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 17 سالہ کشمیری نژاد امریکی لڑکی فاطمہ شاہین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نام کھلا خط لکھ کر بھارتی حکومت کے جانبدارانہ رویے کی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوں نے بھارتی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق کوئی خبر نہیں دی جا رہی اور کشمیریوں کی آواز کو دبایا جا رہا، اگر آپ کو کشمیریوں کی پرواہ ہے تو انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ فاطمہ نے لکھا کہ آپ کو یہ سوچنا ہوگا کہ ایک طالبعلم نے قلم کی جگہ بندوق کیوں اٹھائی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے 8 جولائی سے جاری مظالم میں اب تک 70 سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں جب کہ ہزاروں اب بھی زخمی ہیں۔

اس کے علاوہ سینکڑوں نوجوان چھرے لگنے سے اپنی آنکھیں کھو چکے ہیں لیکن بھارتی حکومت اس معاملے پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔بھارتی فوج نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو لگا رکھا ہے اور وادی میں فوج کی بھاری نفری بھی تعینات ہے جب کہ تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ آزادی دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :