مقبوضہ کشمیر ٗسرینگر سمیت مختلف علاقوں میں مسلسل 93ویں روز بھی کرفیو اورپابندیوں کا سلسلہ جاری ٗ بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرے

ہڑتال کے باعث نظام زندگی بدستور مفلوج ،نارہ بل میں خواتین مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ٗمتعدد زخمی ٗ کئی کو گرفتار کرلیا گیا

اتوار 9 اکتوبر 2016 13:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 اکتوبر- 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے اتوار کو مسلسل 93ویں روزبھی سرینگر اور دیگر قصبوں میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا ۔ کم عمر لڑکے جنید احمد کی شہادت پر بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر میں کرفیو اور پابندیوں کا سلسلہ مزید سخت کر دیا گیاہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 12سالہ جنید احمد جمعہ کے روز سرینگر کے علاقے سعدہ پورہ میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہو ا تھا۔

جنید کے سر میں پیلٹ لگے تھے اور وہ ہفتے کی صبح سرینگر کے صورہ ہسپتال میں چل بسا۔ دریں اثناء بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل کیخلاف اتوار کو بھی مسلسل 93روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔

(جاری ہے)

دکانیں، پٹرول پمپ، کاروباری اور تعلیمی ادارے بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہا۔ جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ حریت قیادت نے دے رکھی ہے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انتفادہ کے دوران اب تک 110افراد شہید ٗ 15ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوچکے ہیں۔انتفادہ رواں برس8 جولائی کو ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوا تھا۔ادھر قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ضلع بڈگام کے علاقے نارہ بل میں خواتین کے ایک پر امن احتجاجی مظاہرے کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے ۔ علاقے کی خواتین بھارتی پولیس کی طر ف سے ایک بے گناہ نوجوان عارف احمد کی گرفتاری کیخلاف مظاہرہ کر رہی تھیں۔ فورسز اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر مکینوں کو ماراپیٹا اور گھریلو اشیا کی بھی توڑ پھوڑ کی۔

متعلقہ عنوان :