مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے زبردست بھارت مخالف مظاہرے

جامع مسجدکا محاصرہ اور حریت رہنمائوںکی نظربندی جاری

جمعہ 18 نومبر 2016 21:14

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںلوگوں نے جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط ، بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے شہریوں کے قتل عام اور دیگر مظالم کے خلاف احتجاج کیلئے سرینگر اور دیگر بڑے قصبوں میں زبرست احتجاجی مظاہرے اور مارچ کئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہروںاورمارچ کی کال سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے احتجاجی کیلنڈر کے تحت دی تھی ۔

لو گوںنے سرینگر، بڈگام، گاندربل،بارہمولہ ،بانڈی پورہ، کپواڑہ، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام اور دیگر علاقوں میںسڑکوں پر نکل کر زبردست مظاہرے کئے ۔ انہوں نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے بلند کئے اور پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسز نے متعدد مقامات پر مظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔

کٹھ پتلی ا نتظامیہ نے سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک ، شبیراحمد شاہ ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اوردیگر حریت رہنمائوںکومظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروںمیں نظربند یا زیر حراست رکھا ۔انتظامیہ نے سرینگر کے علاقے نوہٹہ میںکرفیوجیسی پابندیاں عائد کر دیں اورلوگوںکومسلسل 19ویںہفتے بھی سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔

نام نہاد کشمیر اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید نے متعدد حمایتوں کے ہمراہ نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے جامع مسجد کی طرف مارچ کی کوشش کی تاہم بھارتی پولیس نے ان پر طاقت کا استعمال کرکے گرفتار کر لیا۔ دریںاثنا بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںشہریوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف مسلسل133ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں ایک بیان میں اپنی وفات کے بعد آنکھیں عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

شبیراحمد شاہ نے کہا کہ انہوں نے یہ قدم ان لوگوں کیلئے اٹھایا جن کی بصارت بھارتی پولیس کی پیلٹ فائرنگ نے چھین لی ہے۔ حریت رہنمائوں جاوید احمد میر، مولانا محمد عبداللہ طاری اور محمد یوسف نقاش نے تقاریب سے خطا ب اور بیانات میں شہدائے عالی کدل کو ان کی شہادت کی برسی کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے ممتاز آزادی پسند رہنما شیخ عبدالحمید کو اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ 19نومبر 1992کو سرینگر کے علاقے عالی کدل میں شہید کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن اور حریت رہنمائوں ظفر اکبر بٹ اور فریدہ بہن جی نے سرینگر میں جاری بیانات میں کشمیر کاز کی حمایت پر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا۔ رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی کہا تھاکہ وہ تنازعہ کشمیر کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرانے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

متعلقہ عنوان :