مقبوضہ کشمیر،لوگوںکے بھارت مخالف مظاہرے ،پاکستانی جھنڈے لہرائے

بھارتی فورسز کا متعدد مقامات پر مظاہرین پر آنسو گیس، لاٹھی چارج کا استعمال، کئی افراد زخمی

جمعہ 2 دسمبر 2016 17:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں آج پاکستان اور آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے گئے ۔اس موقع پر پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے گئے اور مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہروں کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کے ساتھ قابض انتظامیہ کے انتقامی رویے کے خلاف دی تھی ۔

لو گوںنے سرینگر، بڈگام، گاندربل،سوپور، بارہمولہ ،بانڈی پور، کپواڑہ، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام اور دیگر علاقوں میںسڑکوں پر نکل کرزبردست مظاہرے کئے ۔ حریت رہنمائوں میر واعظ عمر فاروق اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر اور بڈگام میں مظاہروں کی قیادت کی ۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسز کے اہلکاروںنے متعدد مقامات پر مظاہرین پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے ۔

بھارتی پولیس نے محمد یاسین ملک کو سرینگر کے علاقے لال چوک سے اس وقت گرفتار کرلیا جب انہوںنے آزادی کے حق میں مظاہرے کی قیادت کرنے کی کوشش کی۔انہیں کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیاگیا۔ قابض انتظامیہ نے حریت رہنمائوں سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے مسلسل گھر میں نظربند یا زیر حراست رکھا ۔

انہیں نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔دریں اثنابھارت کے غیر قانونی قبضے اور قابض فورسز کی طرف سے شہریوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف آج مقبوضہ وادی میں ہڑتال کے باعث معمول کی زندگی مفلوج رہی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمااور جموںوکشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین دیویندر سنگھ نے آج جموںمیں سکھ برادری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وادی کشمیر میںبیگناہ شہریوں کے قتل اور بھارتی فورسز کے دیگر مظالم کی مذمت کی۔

دختران ملت کا ایک وفد تنظیم کی سیکرٹری جنرل ناہیدہ نسرین کی قیادت میں جاری انتفادہ کے دوران پیلٹ بندوق سے متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ضلع پلوامہ کے گائوں رحمو گیا ۔ علاقے کے پیلٹ متاثرین میں تین کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں۔