مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آزاد کشمیر کے عوام اورسمندر پار کشمیری اہداف مقرر کرکے جدوجہد کریں ، سردار مسعود خان

بھارت کی طاقت اور بین الاقوامی اسروروسوخ سے مرغوب ہونے کی ضرورت نہیں، آزاد کشمیر کے لوگوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے مظلوم بھائیوں کے حق میں آوازبلند کریں، صدر آزاد جموںوکشمیر

منگل 13 دسمبر 2016 19:13

ْ باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آزاد کشمیر کے عوام اورسمندر پار کشمیری اہداف مقرر کرکے جدوجہد کریں بھارت کی طاقت اور بین الاقوامی اسروروسوخ سے مرغوب ہونے کی ضرورت نہیں ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم اور بربربیت کی انتہا کررکھی ہے ،وہاں جولائی کے بعد 15ہزار افرا دزخمی 150بصارت سے کلی طور پر اورا یک ہزار سے زیادہ جزوی طور پر متاثر ہیں ۔

ان حالات میں آزاد کشمیر کے لوگوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے مظلوم بھائیوں کے حق میں آوازبلند کریںوکلاء حضرات سری نگر میں بلند ہونے والے نعرہ کی بازگشت دنیا بھر میں پہنچانے کے لیے اقدامات کریں ۔اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حق خوداردیت کے لیے قرارداد منظو رہوچکی ہے دینا بھر کے مہذب ممالک بھی اس مسئلہ پر توجہ دیں ۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر بھی موجود ہے ۔دوطرفہ مذاکرات کے زریعے اس مسئلہ حل نہیں ہوسکا ۔اس لیے ایک بار پھر اسے بین الاقومی مسئلے بنانے پر توجہ دی جائے گی ۔آزاد کشمیر میں گڈگورننس کے قیام کے لیے وزیراعظم اور وزراء اپنا کردار ادا کریں گے ۔لیکن اس مسئلے میںعوام اور سول سوسایٹی بھی ایک کردار ہے ۔میرٹ کا جنازہ نکالنے میں ہرفرد کا حصہ ہے ماضی کی حکومت میرٹ کی خلاف ورزی پر سخت تنقید کی جارہی ہے لیکن تنقید کرنے والے ہمیں حکومت پر بھی میرٹ کے برعکس تقرریوں تبادلوں کے لیے سخت ترین دباو ہے ۔

یہ دباو برادریوں قبیلوں اور سیاسی کارکنوں کی طرف سے ہے ۔اختیار فردواحد کے پاس نہیں ہونا چاہیے بلکہ اختیار ا ت سسٹم کے تحت بروئے کار لائے جانے چاہیے ۔یونیورسٹی کے اندر میرٹ کا قتل عام اور کرپشن آئندہ نسلوں کے ساتھ ظلم ہے میرٹ کی بحالی موجودہ حکومت کاعزم ہے ۔لیکن وکلاء حضرات اس حوالہ سے پیرا دیں زلزلہ سے تباہ سکولوں کی ازسرنو تعمیر کے لیے وفاقی حکومت کے تعاو ن سے بہت جلد اقدامات کیے جائیںگے وکلاء اور جج حضرات قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

آزاد کشمیرمیںتعمیر وترقی کا نیا دور شروع ہونے والا ہے ہم انسانی وسائل میں کسی سے کم نہیں ہیں شرح خواندگی میں ہم پاکستان سے بہت آگے ہیں ہم سی پیک کا ضروری حصہ ہیں اس سلسلہ میں ٹھوس منصوبہ بند ی ہورہی ہے ۔آزاد کشمیرکی بہترین اور تحربہ کار ٹیم پاکستان حکومت سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے تاہم آزاد کشمیر کے عوام کی طرف سے مسلسل مطالبہ جاری رہنا چاہیے ۔

قبل ازاں ریسٹ باغ میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور راہنماوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہاکہ سٹرکوں اور بجلی سیروسیاحت او ردیگر شعبوں کا اعلان ہونے والا ہے۔وزیراعظم پاکستان اور حکومت پاکستان کا تعمیر وترقی کے لیے بھرپور تعاون حاصل ہے وزیراعظم راجہ فاورق حید ر کی قیادت میں ایک فعال اور متحرک ٹیم کام کررہی ہے ۔ آزاد کشمیر سی پیک کا حصہ بننے گا ۔

یہ کوئی افواہ نہیں ہے سی پیک کے تین روٹ میں مشرقی ،مغربی اور مرکزی آزاد کشمیر کو فری روٹ سے منسلک کیا جائے گا ۔پھر اس کوآزاد کشمیرکے تمام اضلاع سے جوڑا جائے گا سی پیک صرف شاہراہ پر ہی مشتمل نہیں اس کے تحت توانائی کے بڑے منصوبے بننے گے اور اس سی پیک سے رابطہ سٹرکوں کیساتھ ساتھ صنعتی زون بننے گے اس حوالہ سے ٹھوس اقدامات کررہے ہیں وویمن یونیورسٹی باغ میں میرٹ کے خلاف ترقیوں کی شکایات ملی ہیں ۔

جولوگ تعینات ہوچکے ہیں انہیں ہٹانا مشکل ہے وہ عدالتوں میں چلے جاتے ہیں میرٹ کی تعریف کا آزا د کشمیر میں بدل چکی ہے ہر شخص اپنے کے لیے اثرروسوخ اور اقربا پروری کو درست سمجھتا ہے اگر میرٹ بحال کرنا ہے تو سب کو قربانی دینا ہوگی ۔خواہش ہے کہ باغ میں عوام کے بڑے اجتماع سے خطاب کروں ۔پبلک سروس کمیشن میں پیرزٹمپررنگ کے الزمات کی انکواری کررہے ہیں ہم اس کو مثالی ادارہ بناہیں گے ۔پی ڈبیلوڈی کے تمام شعبوں کے ایس سی راولاکوٹ میں قائم کیے جائیں ۔جوڈیشنل کمپلیکس کی عدم تکمیل اور وویمن یونیورسٹی میں میر ٹ کی بحالی بی سی ڈی پی کی بچت باہر نہیں جانی چاہیے ،دیہی علاقوں میں زلزلہ متاثرہ سکولوں کی تعمیر سی پیک میں آزاد کشمیر کوشامل کیاجائے