آزاد کشمیرکی عدلیہ کی روشن تاریخ ہے، عبدالرشید ترابی

گلگت بلتستان کے حوالے سے اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ تاریخی ہے،جن ممالک ، معاشروںمیںعدلیہ درست فیصلے کرتی ہیں وہاں قائم رہتے ہیں، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر

منگل 7 فروری 2017 20:18

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2017ء) جماعت اسلامی آزادجموںوکشمیرکے امیر وکنونیئر کل جماعتی رابطہ کونسل عبدالرشید ترابی نے کہاہے کہ آزاد کشمیرکی عدلیہ کی روشن تاریخ ہے،گلگت بلتستان کے حوالے سے اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ تاریخی ہے،جن ممالک اور معاشروںمیںعدلیہ درست فیصلے کرتی ہیں وہاں قائم رہتے ہیں جن ممالک او رمعاشرصے میںعدلیہ فیصلے درست نہ کرے وہ معاشرے اور ریاستیںقائم نہیںرہ سکتیں،ان خیالا ت کا اظہارا نھوںنے بارایسوسی ایشن کے مصدر مسعود طارق اور بارایسویسی ایشن کی طرف سے چیف جسٹس چوھدری اعظم کے عزازمیں تقریب سے خطابے کرتے ہوئے کیا،تقریب سے چیف جسٹس چوھدری اعظم خان،جسٹس ابراہیم ضیاء،بارایسوسی ایشن کے صدر مسعود طارق ایڈووکیٹ سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہاکہ میں پاکستان کی بارایسوسی ایشن میں جاتا ہے کشمیرکے سمیت دیگر ایشوز پر وکلاء برداری سے بات جیت کرنے کا موقع ملتا ہے وہ کشمیرکی عدلیہ کے حوالے سے اچھے جذبات رکھتے ہیں اور ہماری عدلیہ کے فیصلوںکی تحسین کرتے ہیں،وکلاء بھی امیر غریب کے فرق کر ختم کریں قانون کی حکمرانی کا پیغام عام کریں،یہ تاثر ختم ہونا چاہیے کہ قانون صرف غریب کے لیے ہے،جب قانون سب کے لیے برابر ہوگا تو معاشرہ ترقی کرے گا،وکلاء معاشرے کے پڑھے لکھاطبقہ ہے وہ اہم کردار ادا کرسکتا،انھوںنے کہاکہ عدلیہ کی بالادستی قائم رہتی ہے امریکہ کے نو منتخب صدر ختم کو بڑا طاقت ورکہتے تھے مگر عدلیہ ان کے فیصلوں کے خلاف رکاوٹ بن گئی،عدلیہ ہمیشہ آزاد ہوتی ہے اور حق سچ کا فیصلہ کرتی ہے،وہ کسی خوف اور لالچ میں آکر نہیں بلکہ حقائق او رشواہد کی بنیاد پر فیصلے کرتی ہے ہمارا خطہ نظریاتی خطہ ہے یہاں اوربھی زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

عبدالرشید ترابی نے کہاکہ ہماری اچھی روایات ہیں ان کو قائم رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انھوںنے کہاکہ شریعت کورٹ کوختم کرنے کی باتیں ختم ہونی چاہیے ان کورٹ کو اور فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ان کی اپنی جگہ اہمیت ہے ،عدلیہ میں اصلاحات کے لیے کی بھی ضرورت ہے،ججز میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ کیسز کے جلد فیصلے ہوجائیں۔