ریاست جموں وکشمیر کا نظریاتی، جغرافیائی تعلق پاکستان سے ہے،, جموں وکشمیر کے عوام نے قیام پاکستان سے قبل قراردادا لحاق پاکستان منظور کرکے اس تعلق کا واضح اظہار اور اپنے مستقبل کا تعین کر دیا تھا، قائداعظم کو کشمیر اور کشمیریوں سے گہری وابستگی تھی۔ وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان

جمعہ 24 فروری 2017 20:05

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2017ء) آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کا نظریاتی، جغرافیائی تعلق پاکستان سے ہے جموں وکشمیر کے عوام نے قیام پاکستان سے قبل قراردادا لحاق پاکستان منظور کرکے اس تعلق کا واضح اظہار اور اپنے مستقبل کا تعین کر دیا تھا قائداعظم کو کشمیر اور کشمیریوں سے گہری وابستگی تھی انہوں نے شیخ عبداللہ کوبھی یہ بات سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ کشمیریوںکا مستقبل پاکستان میں محفوظ ہے لیکن شیخ عبداللہ جن پر جوہر لال نہرو کا بڑا اثر تھا۔

راہنمائوں کی غلطیاں قوموں کی سزا بن جاتی ہیں دنیاکے اندر تبدیلی آ رہی ہے ظلم وجبر کا دورختم ہو رہا ہے اگر بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی ظلم و ستم کی کارروائیوں سے باز نہ آیا تو بھارت کی اپنی سلامتی بھی خطرے میں پڑ جائے گی وہ آج یہاں حضرت قائداعظم کے یوم ولادت کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تقریب کے مہمان خصوصی صدر پاکستان ممنون حسین تھے جبکہ تقریب میں صدرآزادکشمیر سردار محمد مسعود خان نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے صدر پاکستان کو آزادکشمیر آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ صدر پاکستان کی بانی پاکستان حضرت قائداعظم کی ولادت کے سلسلے میں آزادکشمیر میں منعقدہ تقریب میں شرکت انکی قائداعظم نظریہ پاکستان اور آزادکشمیر سے گہری وابستگی کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی ریاست نظریاتی اور جغرافیائی طور پر پاکستان کا حصہ ہے پاکستان کے ساتھ اسکی طویل سرحد ملتی ہے جموں وکشمیر کی تجارت پاکستان کے علاقے سے رہی ہے قیام پاکستان سے قبل ہماری تجارت کا مرکز لاہور ہوا کرتا تھا کشمیریوں نے قیام پاکستان سے قبل قرارداد منظور کر کے اسکا اظہار کر دیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ قائداعظم کے دورہ جموںو کشمیر کے موقع پرکشمیریوں نے انکا والہانہ استقبال کیا تھا جس پر قائداعظم نے فرمایا تھاکہ کشمیر کے عوام نے میرا استقبال نہیں کیا بلکہ برصغیر کے مسلمانوں کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اپنے دورہ کا دوران شیخ عبداللہ کو کہا تھاکہ ہندو پر بھروسہ نہ کرو کشمیریوں کا مستقبل صرف پاکستان میں محفوظ رہ سکتا ہے لیکن شیخ عبداللہ جو ہرلال نہرو سے زیادہ متاثر تھے انہوں نے کہاکہ شیخ عبداللہ کی غلطی سے آج کشمیری ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں انہوں نے کہا کہ راہنمائوں کی غلطیاں قوموں کی سزائیں بن جاتی ہیں انہوں نے کہاکہ اس وقت جموںو کشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان جو خونی لکیرہے دونوں طرف کے کشمیری ایک دوسرے سے ملنا چاہتے ہیں بھارت ظلم و جبر کی کارروائیوں سے کشمیریوں کی آزادی کا حق دبارہا ہے کشمیریوں نے آزادی کشمیر اور الحاق پاکستان کیلئے جانی ، مالی اور انپی عصمتوں کی قربانیاں دی ہیں یہ قربانیاں جلد رنگ لائیں گی قائداعظم نے فرمایا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے یہ شہ رگ جلد آزادہو گی اور ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو انکا پیدائشی حق خودارادیت مل کر رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ آزادی کشمیر اور الحاق پاکستان ایک اٹل حقیقت ہے اور یہ حقیقت جلد حقیقت بن کر رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ لفظ پاکستان میں ک کشمیریوں کی نمائندگی ہے اور گذشتہ چھ ماہ میں کشمیریوں نے جو لازوال قربانیاں دے کر تحریک آزادی کشمیر کو نئے سرے سے اجاگر کیا ہے اور دو قومی نظریے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے کشمیریوں کی قربانیوں سے نہ صرف کشمیر آزاد ہو گا بلکہ پاکستان بھی مضبوط و مستحکم ہو گا۔