ْمقبوضہ کشمیر، لوگوں کی طرف سے محاصروں کے دوران بھارتی فوج کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ

منگل 21 مارچ 2017 16:33

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کی دھمکی کے باوجود لوگوں کی طرف سے محاصروں کے دوران بھارتی فوج کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اسی طرح کا ایک واقعہ حال ہی میںپیش آیا جب ضلع پلوامہ کے علاقے اوری ون کا محاصرہ کرنے والے بھارتی فورسزکے اہلکاروں پر لوگوں نے پتھروں سے حملہ کیا۔

بھارتی فوج اور پولیس نے علاقے میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن شروع کیاتھا۔ تاہم ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے چند منٹوں میں جمع ہوکرفورسز پر حملہ کیا اور ان کو آپریشن ختم کرنے پر مجبور کیا۔ یہ واقعہ جنرل راوت کی اس دھمکی کے چند دن بعد پیش آیا جس میں اس نے لوگوں کو آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے اور پاکستانی پرچم لہرانے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

(جاری ہے)

لوگوں نے جنرل راوت کی دھمکی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے محاصرہ توڑدیا ۔ دریںا ثناء بھارتی فوج کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل اشوک نرولا نے بڈگام میں ایک تقریب کے موقع پراس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے والے ہجوم سے سی آر پی ایف اور پولیس نمٹ رہی تھی۔ انہوں نے کہا آپریشن کے دوران ہجوم سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس طریقہ کار موجود ہے۔ اگرچہ جنرل اشوک نے طریقہ کارکی وضاحت نہیں کی ۔ تاہم حال ہی میں ضلع کپواڑہ میں سات سالہ کنیزہ کا قتل ان طریقو ںکی پوری کہانی بیان کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :