حریت قائدین کی کل نریندر مودی کی آمد پر وادی بھر میں ہڑتال کی اپیل

کشمیر میں موجودہ جاری مظالم کے باوجود بھارتی وزیر اعظم کی آمد ناقابل قبول ہے ، حریت قائدین

جمعہ 31 مارچ 2017 20:19

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مارچ2017ء) حریت قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں کشمیرکے حوالے سے کل اتوار کو ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم ایک ایسے موقعے پر یہاں آ رہے ہیں جب اس کی افواج ہر روز نہتے کشمیریوں کے سینوں کو گولیوں سے چھلنی کر رہی ہیں اور پیلٹ سے ان کی آنکھوں کی بینائی سلب کر رہی ہیں سینکڑوں ہزاروں کو پولیس تھانوں ، انٹروگیشن سینٹروں اور جیلوں میں پابند سلاسل بنا دیا گیا ہے اور آزادی پسندوں کی پرامن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔

مشترکہ بیان میں مزاحمتی قائدین نے کہاکہ کشمیر کوئی اقتصادی مسئلہ نہیں ہے جس پر ٹنل یا سڑکیں بنانے سے قابو پایا جا سکتا ہے اور نہ یہ کوئی لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے جس کو نیم فوجی فورسز کو اضافی طور پر بھیجنے سے حل کیا جا سکتا ہے آزادی پسند راہنمائوں نے کہاکہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور یہاں کے عوام اپنے بنیادی اور پیدائشی حقوق کے لئے پچھلے 70 سال سے ایک جائز جدوجہد کر رہے ہیں بھارت جس دنیا کی بڑی جمہوریہ ہونے کا دعوی ہے کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کا کوئی احترام نہیں کرتا ہے بلکہ وہ ان کی پرامن آواز کو اپنی ملٹری مائیٹ کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہا ہے ریاست میں افسپا اور ڈسٹربڈ ایئریا ایکٹ جیسے کالے قوانین نافذ ہیں اور ان کی وجہ سے بھارتی افواج کو کھلی چھوٹ حاصل ہو گئی ہے وہ جس کو چاہیں گولی مارتے ہیں اور جس کو چاہیں عمر بھر کے لئے اندھا بنا دیتے ہیں اس کا کوئی پرسان حال ہے اور نہ جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والے اہلکاروں سے کسی قسم کی جوابدہی کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

مزاحمتی قائدین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کیا کہ ٹنل اور سڑکیں بنانے سے کشمیریوں کو رام کیا جا سکتا ہے اور نہ ان کے درد کا درماں کیا جانا ممکن ہے اور نہ ہمارے زخموں پر مرہم رکھ سکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کی نریندر مودی کی ذات کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے البتہ وہ نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر نہ صرف خاموش ہیں بلکہ ایسا کرنے والوں کو وہ ترقیوں اور تمغوں سے بھی نوازتے ہیں انہیں کوئی پرواہ نہیں کہ جو دس ہزار کشمیری حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیئے گئے ہیں وہ کہاں ہیں اور ان کا کیا قصور تھا وہ سات ہزار گمنام قبروں کی دریافت پر خاموش ہیں جس میں معلوم ہی نہیں کہ کن لوگوں کو دفن کیا گیا ہے اور وہ کس جرم میں مارے گئے ہیں ۔

نریندر مودی کنن پوشہ پورہ اور اس نوعیت کے دیگر سینکڑوں سانحات پر آج تک ایک لفظ بھی نہیں بولے ہیں اور نہ اس کے لئے ذمہ دار مجرموں کو کوئی سزا دی گئی ہے ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :