عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، برجیس طاہر

بہادر اور پرُ عزم کشمیریوں کی پرُامن تحریک کے باعث آزادی کی منزل قریب تر ہے،بھارتی فوجیوں کی بے توقیری کا بے بنیاد الزام مقبوضہ کشمیر میں تشدد سے دُنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے،وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان کیمقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت

بدھ 3 مئی 2017 17:50

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، برجیس طاہر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2017ء) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فل فورمقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لے کر بھارت کے خلاف کاروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں پرُامن تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے ہر منفی ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے اور بھارت نے سوشل میڈیا پر پاپندی سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا بھی مقبوضہ کشمیر میں داخلہ بند کر رکھا ہے جس کی جنتی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم اس نج پر پہنچ چکے ہیں کہ خود بھارت کے اندر سے اس ظلم و تشدد کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں اور دہلی سے لے کر کلکتہ تک کی جامعات میں آج کشمیر کی آزادی کے نعرے بلند ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ بہادر اور غیور کشمیریوں کے عزم کے باعث آزادی کشمیر کی منزل قریب تر ہے اور جس بہادری سے کشمیری عوام پاکستان سے اپنی وابستگی کا بے خوف اظہار کرتے ہیںوہ مثالی اور قابل تحسین ہے ۔

ا ُنہوںنے کہا کہ حالیہ دنوں میں ایک بین الاقوامی امریکی اخبار نے بھی یہ رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ظالمانہ پالیسیز اور کشمیریوں کے عزم کے باعث کشمیریوں کی آزادی کی منزل قریب آ رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکلتا جارہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ان حالات میں بھارت کی جانب سے پاکستان پر بھارتی فوجیوں کی لاشوں کی بے حرمتی کے الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ درحقیقت بھارت اس قسم کے الزما ت سے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم سے ہٹا نا چاہتی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اس قسم کے الزامات کی پاداش میں اگر بھار ت ایل او سی پر نہتے سول آبادی پر گولیاں برساے گا تو اس کا بھر پور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھار ت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں بھارت کی جانب سے ہٹ دھرمی کو دیکھتے ہوئے یہ واضح طور پرکہا جاسکتا ہے کہ دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حل نکالنا مشکل ہے اور اس کے لیے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو اپنا فعال اور مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔

اُنہوںنے واضح کیا کہ اب بین الاقوامی دُنیا کو اس حساس مسئلے کے حل کے لیے محض کرائسزمنیجمنٹ سے آگے نکل کر مسئلہ کے حل کی طرف آنا ہو گا تاکہ کشمیریوں پر 70 سال سے جاری ظلم و تشدد کی تاریک رات کا خاتمہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :