بھا رتی حکمرا نو ں کے بیا نا ت سے مسئلہ کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی ۔۔سیدعلی گیلانی

کسی بھی متوازن سوچ کے سیاستدان کو اس طرح کی باتیں زیب نہیں دیتی ،کشمیر آپ کا نہ کشمیری اور نہ کشمیریت،مسئلہ 3اضلاع کا ہے تو ریفرنڈم کرایا جائے۔ بیان

منگل 23 مئی 2017 16:27

بھا رتی حکمرا نو ں کے بیا نا ت سے مسئلہ کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں ہو ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بی جے پی کے ہندو انتہا پسند لیڈروں راجناتھ سنگھ، امیت شاہ اور نرمل سنگھ کے کشمیر بارے حالیہ بیان پرشدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں جنونی طرز فکر سے بالاتر ہو کر سوچنے کا مشورہ دیاہے ۔ سرینگر میں جاری ایک بیان میں انہو ں نے کہاکہ بی جے پی کے سخت بیانات کا کشمیر کے حالات اور کشمیریوں کی سوچ پر کوئی اثر نہیںپڑتا اور نہ ہی اس طرح مسئلہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر ایک سنگین اور سُلگتا ہوا مسئلہ ہے اور اسے بیان بازی سے حل نہیں کیاجاسکتا ۔انہوںنے افسوس ظاہر کیا کہ بی جے پی کا کوئی بھی لیڈر معقول اور حقائق کے مطابق بات کرتا نظر نہیں آتا۔

(جاری ہے)

انہوںنے اسے بی جے پی کے لیڈروں کا جنگی جنون قراردیتے ہوئے کہاکہ کسی بھی متوازن سوچ کے سیاستدان کو اس طرح کی باتیں زیب نہیں دیتی ہیں۔ سیدعلی گیلانی نے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ’’کشمیر ہمارا ہے‘‘ کہہ کر خود خوش اور مطمئن ہو سکتے ہیں تاہم اس سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت جو کہ ایک بڑی حقیقت ہے کو تبدیل نہیں کیاجاسکتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کے تمام وزرائے اعظموں نے ’’کشمیر ہمارا ہے‘‘ کا نعرہ لگایا تاہم 70برس گزرنے کے بعد بھی کشمیرکے زمینی حقائق میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ ہر سال کے ساتھ یہ مسئلہ زیادہ سنگین نوعیت اختیار کرتا گیا ۔انہوںنے کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ سال ایک ہفتے کے دوران کشمیر میں حالات ٹھیک ہونے کا دعویٰ کیاتھا جس کے بعد مقبوضہ علاقے میں تعینات پوری بھارتی فوج کو متحرک کردیاگیا تھا،تاہم حالات دن بدن خراب ہوتے گئے ۔

سیدعلی گیلانی نے بھارتی وزیر کے بیان کہ ’’مسئلہ کشمیر ہم ہی حل کریں گے‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کے ذریعے سے مسائل حل ہوا کرتے تو پھر 70سال کا عرصہ اس کیلئے کافی زیادہ تھا۔بی جے پی کے صدرامیت شاہ کے بیان کہ ’’وادی کے صرف 3اضلاع میں مسئلہ ہے‘‘ پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ایسا ہے تو پھر انہیںکشمیر میں ریفرنڈم کرانے پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔

حریت چیئرمین نے نائب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ کے پیسے دے کر پتھرائو کرانے کے بیان پر ردعمل میں کہاکہ ان کا حقیقت کے ساتھ دُور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت اپنی ساری دولت بھی خرچ کرکے کشمیریوں کو سڑکوں پرنہیں لاسکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ پانچ سو روپے کیلئے نہ تو کوئی اپنی جان دیتا ہے اور نہ ہی اپنی آنکھوں کی بینائی قربان کرسکتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ پتھراؤ کوعالمی سطح پر مزاحمت کا ایک طریقہ تسلیم کیا گیا ہے اور جموںو کشمیر میں بھی یہ کوئی نیا رحجان نہیں ہے، بلکہ یہ کشمیریوںکی ایک پُرانی روایت ہے اور وہ تاریخ کے ہر دور میں غیر ملکی قبضے کیخلاف اس طرح مزاحمت کرتے رہے ہیں۔ حریت چیرمین نے واضح کیاکہ کشمیری عوام بی جے پی کے لیڈروں کے دھمکی آمیز بیانات سے مرعوب نہیںہوں گے اور نہ ہی وہ اپنی جدوجہد آزادی سے دستبردار ہوں۔