اپنے محدود وسائل سے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر اجاگر کر رہا ہوں ، بیرسٹر سلطان

میں دنیا بھر کے کشمیریوں کو آزاد کشمیر کے جھنڈے تلے متحد کر رہا ہوں جبکہ صدر آزاد کشمیر حکومتی وسائل سے اپنے دورے کے دوران تقسیم کررہے ہیں حالات کا تقاضہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے تمام کشمیری متحد ہو کر یکجہتی کا اظہار کریں، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

بدھ 5 جولائی 2017 17:49

سائوتھ ہمپٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ میں اپنے محدود وسائل سے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر اجاگر کر رہا ہوں اور دنیا بھر کے کشمیریوں کو آزاد کشمیر کے جھنڈے تلے متحد کر رہا ہوں جبکہ صدر آزاد کشمیر حکومتی وسائل سے اپنے دورے کے دوران اسی لاکھ روپے خرچ کرکے کشمیریوں کو تقسیم کررہے ہیں، برطانوی پارلیمنٹ جو کہ ہماری حمایت کررہی ہے جس میں گذشتہ روز میری موجودگی میں آل پارٹیز کشمیر کمیٹی بنائی گئی۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے اسی طرح لندن میں ایک کانفرنس بلائی جائے جس میں کشمیری اکھٹے ہوں اور اقوام متحدہ میںبھی ایک وفد بھیجا جائے۔

(جاری ہے)

جبکہ صدر آزاد کشمیر نے ہائوس آف لارڈز میں پاکستانی ہائی کمیشن کے لوگوں کو آگے پیچھے بٹھا کرایک میٹنگ کی اور ہمارے مشن کو نقصان بنانے کی کوشش کی جبکہ عین اسی وقت میں نے برطانوی پارلیمنٹ میں پچاس سے زائدبرطانوی ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں یہاں سائوتھ ہمپٹن میں اپنے اعزاز میں دئیے گئے ایک استقبالیہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹری مالیات چوہدری اخلاق، پی ٹی آئی برطانیہ سائوتھ زون کے صدر چوہدری حکمداد، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے برطانیہ کے لئے مشیر برائے کشمیر چوہدری فاروق اور دیگر بھی موجود تھے۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات کا تقاضہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے تمام کشمیری متحد ہو کر یکجہتی کا اظہار کریںجبکہ چند لوگ کشمیری قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ یہاں پر مقیم کشمیری آئندہ ایسے لوگوں کا محاسبہ کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ہائی کمیشن اس کھیل کا حصہ بنا رہا تو یہاں پر مقیم کشمیری اسکا بائیکاٹ کریں گے۔

کیونکہ میں جانتا ہوں کہ نواز شریف کے اقتدار کا اب خاتمہ ہونے والا ہے اسکے بعد ہائی کمیشن میں ایسے لوگوں کو نہیں رہنے دیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ عین اسوقت جبکہ میں میں برطانوی پارلیمنٹ میں پچاس سے زائد ممبران برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کر رہا تھا اسی وقت پاکستانی سفارتخانے نے صدر آزاد کشمیر کی ہائوس آف لارڈز میں تقریب رکھ دی جس سے دنیا کویہ پیغام دیا گیا کہ کشمیری منقسم ہیں۔

جبکہ میرا پروگرام تین ہفتے قبل سے طے شدہ تھا۔ میں شکر گزار ہوں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا کہ وہ اتنی بڑی تعداد میں میرے خطاب کے موقع پر برطانوی پارلیمنٹ میں آئے جبکہ صدر آزاد کشمیر کی ہائوس آف لارڈز میں تقرب کے دوران نومنتخب ممبر برطانوی پارلیمنٹ محمد یاسین نے صدرآزاد کشمیر سے کہا کہ آپ یہاں بیٹھ کر ڈیڑھ انچ کی مسجدکیوں بنا رہے ہیں جبکہ اگر آپکو اتنا شوق ہے تو آپ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے ساتھ بیٹھ کر پارلیمنٹ میں بات کریں۔

اسی طرح بریڈ فورڈ میں ایک تقریب کے دوران بھی لوگوں نے صدر آزاد کشمیر سے کہا کہ آپ کو صدر آذاد کشمیر سے آزاد کا لفظ کاٹ دینا چاہیے اب آپ کے صدر بننے کے بعد یہ آزادی کا بیس کیمپ نہیں ہے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ 8 جولائی کو جرمنی کے شہر ہمبرگ میں مودی کی مزمت کی جائے گی اور ہم G-20 کانفرنس کے سربراہان سے ملنے کی کوشش بھی کریں گے اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میںایک یاداشت بھی انہیں پہنچائیں گے۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ان حالات میں برطانیہ کے ہر شہر میں پی ٹی آئی کشمیر کو منظم کیا جائے اور ہر شہر میں پی ٹی آئی کشمیر کی برانچیں قائم کی جائیں۔چونکہ یہاں پر برطانیہ میں ایک مخلوط حکومت ہے اور اب یہاں پر مقیم کشمیر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔اس موقع پر برطانیہ سائوتھ کے صدر چوہدری حکمداد نے سائوتھ ہمپٹن میں پی ٹی آئی کشمیر کی تنظیم بھی مکمل کر لی جس کے مطابق عبوری باڈی میں صدر فاروق سلیمی جبکہ سیکریٹری جنرل سجاد ہونگے۔انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ ایک ماہ کے اندر تنظیمی امور مکمل کیے جائیں۔