حریت فورم آزاد کشمیر شاخ کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش

بھارتی قیادت اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے اوچھے ہتھکنڈے قابل مذمت ہیں ،انتقامی کارروائیوں کے ذریعے آزادی پسند رہنمائوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے،سید فیض نقشبندی

بدھ 5 جولائی 2017 22:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم کی آزاد کشمیر شاخ نے مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کنوینر سید فیض نقشبندی کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقدہ حریت فورم کی آزادکشمیر شاخ کے اجلاس میں کہا گیا کہ بھارتی قیادت نے اپنے تحقیقاتی ادارے ’’نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی‘‘ کے ذریعے کشمیری حریت رہنمائوں کو ہرساں کرنے کا بلا جواز سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔

سید فیض نقشبندی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کے قریبی رشتہ داروں کو بھی این آئی اے کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارتی قیادت اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے اوچھے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتقامی کارروائیوں کے ذریعے آزادی پسند رہنمائوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے۔

اجلاس میں بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن کشمیری مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ شہداء کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا۔ اجلاس میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں ہونے والی انسانی حقوق کی شدید پامالیوں کا نوٹس لیتے ہوئے کالے قوانین کی منسوخی اور غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔اجلاس میں میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، شبیراحمد شاہ، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی بھی شدید مذمت کی گئی۔

متعلقہ عنوان :