بھارتی حکومت نے فاروق ڈار کو10لاکھ روپے معاضہ کی سفارش مسترد کردی

کشمیر ی نوجوان کو بھارتی فوج کے میجر نے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا

بدھ 12 جولائی 2017 12:26

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جولائی2017ء) بھارتی حکومت نے بھارتی فوج کی طرف سے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیے جانے والے کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کو 10لاکھ روپے معاوضہ دینے کی مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کمیشن کی سفارش قطعی طور پر مسترد کر دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج کے میجر لیتل گگوئی نے فاروق احمد ڈار کو رواں برس 9اپریل کو ضلع بڈگام میں بھارتی پالیمنٹ کے نام نہاد انتخابات کے روز پتھرائو سے بچنے کے لیے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنی جیب کے بونٹ پر بٹھا کر رسیوں سے باندھ کراسے کئی علاقوں میں گھمایا تھا ۔

مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن نے فاروق احمد کو دس لاکھ روپے بطور حرجانہ دینے کی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق اطلاعات و نشریات کے بھارتی وزیر وینکیانائیڈو نے انسانی حقوق کمیشن کی سفارش پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پتھرائو کرنے والوں کو معاوضہ دینے کا سوال بھی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے اس حوالے سے کمیشن کے رویے کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ معاوضے کا حکم کیسے دیا گیا ہے ۔

فاروق احمد کو رسیوں کے ساتھ باندھ کر جیب پر بٹھانے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی تھی اور اس حوالے سے بھارتی فوج کے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھاتاہم بھارتی رہنمائوں اور فوجی سربراہ پبن راوت نے میجر گگوئی کی اس اقدامات پر نہ صرف تعریف کی تھی بلکہ اسے تعریفی سند سے بھی نوازا تھا۔

متعلقہ عنوان :