آرٹیکل 35اے کی منسوخی کی سازش کیخلاف کشمیر اکنامک الائنس کا احتجاجی دھرنا

آرٹیکل (A) 35پر ضرب لگا کر جموں کشمیر میں غیرکشمیریوں کی رہائش کیلئے دروازہ کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے جوقابل مذمت اقدام ہے، فاروق احمد ڈار

بدھ 9 اگست 2017 16:59

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری تاجرتنظیموں کے اتحاد’ کشمیر اکنامک الائنس ‘ نے آرٹیکل (A) 35 جس کے تحت جموںوکشمیر میں غیر کشمیریوں کی رہائش پر پابندی عائد ہے اور اس کے ذریعے کشمیری عوام کو خصوصی حقوق حاصل ہیںکی منسوخی کے بھارتی منصوبے کے خلاف پریس انکلیو سرینگر میں احتجاج دھرنا دیا ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تاجروں نے دھرنا دینے کے بعد سو ل سیکرٹریٹ کی طرف مارچ شروع کیا ۔ تاہم بھارتی پولیس نے مارچ کو روکنے کیلئے تاجر لیڈروں فاروق احمد ڈار، محمد صدیق رونگہ ، تصدق حسین لاوئے ،حاجی نثاراوردیگر کو گرفتارکرلیا۔ مظاہرین نے اس موقع پر مقبوضہ علاقے میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس پر عمل درآمد کے خلاف نعرے بھی بلند کئے۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے ،جن پر جی ایس ٹی ،آرٹیکل (A) 35کی منسوخی اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلا ف نعرے درج تھے ۔

گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈارنے کہاکہ آرٹیکل (A) 35پر ضرب لگا کر جموں کشمیر میں غیرکشمیریوں کی رہائش کیلئے دروازہ کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہے ۔انہوںنے کہاکہ ایک منصوبے کے تحت بی جے پی اور پی ڈی پی کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے آر ایس ایس کی پشت پناہی سے کشمیر میں’’جی ایس ٹی‘‘ لاگو کیا ہے تاکہ کشمیری عوام کوبھارت کے سامنے کشکول اٹھانے پر مجبور کیا جائے۔

انہوںنے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ اقتدار کی خاطر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو دائو پر لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔کشمیر اکنامک الائنس کے ترجمان محمد صدیق رونگہ نے کہا کہ کشمیری تاجر اور صنعت کارآرٹیکل (A) 35 کو منسوخ کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہرگزبرداشت نہیں کریں گے اوراس کے خلاف زبرست احتجاج کیا جائے گا۔اس موقع پر کشمیر کے ایوان صنعت و تجارت کے صدر مشتاق احمد وانی ،کشمیر اکنامک فورم کے چیئرمین شوکت چوہدری، کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچرز فیڈریشن کے صدربشیر احمد راتھراور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :