مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کایوم آزادی منایا گیا‘ حزب کمانڈر کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت

پیر 14 اگست 2017 21:26

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر کے سرینگر، شوپیان ، اسلام آباد، پلوامہ ، کولگام، بڈگام اور دیگر اضلاع میںپاکستان کا یوم آزادی پاکستان کے قومی ترانے کی دھنوں اور پاکستان زندہ بادکے نعروں کی گونج میں منایا گیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پاکستان کی سلامتی اور استحکام اور بھارت کے غیر قانونی قبضے سے کشمیر کی جلد آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

دختران ملت نے مقبوضہ کشمیرکے مختلف مقامات پر یوم آزادی کی تقریبات کا اہتمام کیا تھا جبکہ وادی کے طول وعرض میں پریڈ کا انعقاد کیا گیا اور پاکستانی پرچم لہرائے گئے۔ سید علی گیلانی ،شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر قاسم فکتو اور دیگر رہنمائوں نے اپنے پیغامات میںپاکستانی حکومت اور عوام کو مبارکباد دی ۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے اپنے پیغام میں کہاکہ کشمیری آزادی کے جائز مطالبے کے لیے سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے انتہائی مشکور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیری عوام کی امیدوں کا واحد مرکز ہے۔ ادھر کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام پہنچایا جائے کہ بھارت نے کشمیریوں کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت طاقت کی بل پر سلب کررکھا ہے۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی جس کی کال سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دی ہے۔

قابض انتظامیہ نے بھارتی یوم آزادی کی تقریبات کا بلارکاوٹ انعقاد یقینی بنانے کے لیے سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ سرینگر جموں شاہراہ اوروادی کشمیرکے تمام قصبہ جات میںبڑی تعداد میں بھارتی فوج، پولیس اور پیراملٹری فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز نے سڑکوں پر ناکے لگائے ہیں اور جگہ جگہ لوگوں کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے۔

بخشی سٹیڈیم کی طر جانیوالے تمام راستوں کو سیل کیا گیا ہے جہاں 15اگست کو بھارتی یوم آزادی کی مرکزی تقریب منعقد ہونے والی ہے۔ تقریب کی نگرانی کے لیے سٹیڈیم کے ارد گرد کلوز سرکٹ کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔دریں اثناء حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر محمد یاسین ایتو المعروف محمود غزنوی کے آبائی علاقے ناگام چاڈورہ میں گزشتہ روز لاکھوں کے قریب افراد نے ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

شہید کمانڈر کے آخری دیدار کے لیے نوجوان، بزرگ، مرد اورخواتین نے چھوٹے اور بڑے گروپوں کی صورت میں چاڈورہ کا رخ کیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد کے سبب نما ز جنازہ کئی بار ادا کی گئی اور لوگ آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔ محمد یاسین ایتو گزشتہ روز اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ ضلع شوپیان کے علاقے آونیورہ میں ایک طویل جھڑپ میں شہید ہوئے تھے۔

انہوں نے گزشتہ سال پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پرسبز لباس میں ملبوس ہوکرکولگام کے علاقے ریڈونی میں دیگر مجاہدین کے ہمراہ نمو دار ہوکر ایک بڑی ریلی سے خطاب کیاتھا۔ ریلی کا اہتمام پاکستان کا یوم آزادی منانے کے لیے کیا گیا تھا۔ بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو کمانڈر یاسین ایتو کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے چاڈورہ جاتے ہوئے راستے میں گرفتار کرلیا۔

سرینگر میں انجینئر رشید کی زیر قیادت عوامی اتحاد پارٹی کی طرف سے منعقدہ گول میز کانفرنس میں مقررین نے جموں وکشمیر کے وسیع تر مفاد میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 35A کادفاع کرنے کا عزم ظاہر کیاہے۔ کانفرنس میں زندگی کے ہرطبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ دہلی کی ایک عدالت نے حریت رہنمائوں الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ اور نعیم احمد خان کو14روز کے لیے عدالتی تحویل میں دے دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :