بھاگسر میں دس سالہ بچے کا اغوا اور تشدد‘ پولیس معاملہ دبانے کے لئے سرگرم

اتوار 10 ستمبر 2017 15:00

چکوٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 ستمبر2017ء) وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی آبائی سب ڈویژن چکار کے نواحی گائوں بھاگسر میں10سالہ بچے کا اغواء اور پھر انسانیت سوزتشددکے اڑتالیس گھنٹے گذرنے کے بعد بھی پولیس اور انتظامیہ حرکت میں نہ آسکی الٹا تشدد کا شکار بچے کے والد کو منہ بند رکھنے کے لیے دھمکیاں دی جا نے لگیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چکار کے گائوں باگسر میں دس سالہ بچے کو اغواء کرنے کے بعد لوہے کی سلاخیں گرم کرکے اسے شدید جسمانی کا نشانہ بنایا گیا تھا تشدد کر نے والوں کے بااثر ہو نے کی وجہ سے پولیس ملزمان کی پشت بان گئی ہے تھانہ چکار میں رپورٹ درج کرنے کے بجائے پولیس معاملہ کو دبانے کے لیے بچے کے والد اور رشتہ داروں پر دبائو ڈالنے لگی متاثرہ بچے کے والد راشدحسین نے ایک بار پھر کہا کہ اس کادس سالہ بیٹا ارباز حسین جوکہ سراں ہائی سکول میں کلاس چہارم کا سٹوڈنٹ ہے دادی کے کہنے پر پانی لگانے گیا راستے میں کھڑی گاڑی سے ہاتھ لگانے پر سراج نامی شخص اور اس کی بہن جو کہ سرکاری ملازم ہے اورخاندان کے لوگوں نے بچے کو اغواء کرلیا دو گھنٹے تک حبس بے جاء میں رکھا اورمعصوم بچے پر لوہے کی سلاخوں،چھریوں کو آگ پر گرم کرکے چہرے،پائوں ،ہاتھوں پر لگایا جس سے اس بچے کا جسم درد سے کرا رہا ہے انسانیت سوز ظلم ہو نے کے باوجود محکمہ صحت کی لیڈی ڈاکٹر ،پولیس ملزمان کے ساتھ مل گئی ہے اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو بچے سمیت وزیراعظم ہائوس کے سامنے خود سوزی کر لوں گا یاد رہے کہ بچے کو انصاف کی فراہمی کے بجائے ظالموں کو بچانے کی کوشش کی جا نے لگی اڑتالیس گھنٹے گذرنے کے بعد بھی پولیس نے کوئی مقدمہ درج نہ کیا پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر و سابق چیئرمین وزیراعظم معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر،چیف سیکرٹری اور آئی جی آزاد کشمیر فوری طور پر سب ڈویژن چکار کے گائوں باگسر میں میں ہو نے والے انساینت سوز ظلم کا نوٹس لیتے ہوئے ظالموں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کریں اگر ظالموں کے خلاف کارروائی نہ کی گئی اور معصوم بچے کو انصاف فراہم نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی اس ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہے گی معصوم بچے کو انصاف کی فراہمی کے لیے سڑکوں پر آئیں گے اور اس دوران کسی بھی نقصان کی ذمہ داری ذمہ داران پر عائد ہو گی۔

متعلقہ عنوان :