صدر آزاد کشمیرسردارمحمد مسعود خان نے چیف سکائوٹ آزاد جموں و کشمیر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

چیف کمشنر بوائے سکائوٹس پاکستان اور سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے اُن سے عہدے کا حلف لیا سکاؤٹ تحریک کا آغاز 1907 میں جزیرہ براؤن سی برطانیہ سے ہوا ،آج 110سال گزرنے کے بعد پوری دنیا میں تقریباً 2کروڑ 80لاکھ نوجوان اس بین الاقوامی تحریک کا حصہ ہیں، سردار محمد مسعود سکولوں، کالجوں ، جامعات اور فنی تعلیم کے اداروں میں زیر تعلیم نوجوانوں کی تربیت اور کردار سازی کے لیے سکاؤٹنگ سے زیادہ کوئی مفید تحریک نہیں ہے، تقریب سے خطاب

ہفتہ 16 ستمبر 2017 17:30

�ظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیرسردارمحمد مسعود خان نے چیف سکائوٹ آزاد جموں و کشمیر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔ چیف کمشنر بوائے سکائوٹس پاکستان اور سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے اُن سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر مظفرآباد میں ہوئی۔ جس میں آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ منصوبہ بندی اور صحت عامہ ڈاکٹر نجیب نقی سیکرٹریز حکومت پاکستان بوائے سکائوٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں ، صوبائی چیف کمشنر حافظ طارق محمد، آزاد کشمیر کی جامعات کے وائس چانسلرز، بوائز سکائوٹس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

حلف برداری کے بعد چیف کمشنر بوائے سکائوٹس پاکستان راحیلہ حمید خان درانی نے صدر اور چیف سکائوٹ آزاد کشمیر کو بوائے سکائوٹس کی سوینیئر اور تاریخی تصاویر پیش کیں۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے حلف اٹھانے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریب حلف برداری میں راحیلہ حمید خان درانی صاحبہ سپیکر بلوچستان اسمبلی اور چیف کمشنر پاکستان بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن کی ، آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآبادآمد پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ تشریف آوری ہم سب کے لیے خوشی کا باعث ہے۔ بحیثیت سربراہ ریاست اور چیف سکاؤٹ آزاد جموں و کشمیر میں آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ 22دسمبر1947کو گورنر ہاؤس کراچی میں بانی ٴپاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے پاکستان کے پہلے چیف سکاؤٹ کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔ آج کی یہ تقریب در اصل اُسی کا تسلسل ہے۔ جس کے انعقاد کے لیے سپیکر صاحبہ گوناگوں مصروفیات سے وقت نکال کر یہاں تشریف لائیں ، تاکہ ایک قومی مقصد کی تکمیل ہو سکے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ سکاؤٹ تحریک کا آغاز 1907 میں جزیرہ براؤن سی برطانیہ سے ہوا اور آج ایک سو دس سال گذرنے کے بعد پوری دنیا میں تقریباً دو کروڑ اسی لاکھ نوجوان اس بین الاقوامی تحریک کا حصہ ہیں۔ یہ نوجوانوں کی ایک دنیا ہے۔ جس کا ایک وعدہ، ایک ماٹو اور ایک مشن ہے۔ یعنی نوجوانوں کی کردار سازی کر کے انہیں ریاست کا مفید شہری بناناہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ کسی قوم کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ اس کے نوجوان معیاری تعلیم کے ساتھ اخلاقی تربیت سے بھی آراستہ ہوں۔ سکولوں، کالجوں ، جامعات اور فنی تعلیم کے اداروں میں زیر تعلیم نوجوانوں کی تربیت اور کردار سازی کے لیے سکاؤٹنگ سے زیادہ کوئی مفید تحریک نہیں ہے۔ بانی ٴ پاکستان نے ارشاد فرمایا تھا کہ "ہمارے نوجوانوں کی کردار سازی میں اسکاؤٹنگ نمایا ں خدمات انجام دے سکتی ہے۔

یہ نہ صرف جسمانی ، دماغی اور روحانی تربیت کے لیے مددگار ہے بلکہ اس کے توسط سے مفید اور قابلِ فخر شہری پیدا کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نشان حیدر کا اعلی ترین قومی اعزاز پانے والے کیپٹن سرور شہید ، پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید ، سرفراز رفیقی شہید اور ملتان سے تعلق رکھنے والے خورشید عباس گردیزی اس کی روشن مثالیں ہیں۔ بابائے قوم نے مزید فرمایا ’’اگر واقعی ہم دنیا میں بے خطر ، پاکیزہ اور پرُ سکون ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں تو آئیے ہم انسانی فلاح و بہبود کے اس مقدس فریضہ کی ابتداء طلبا سے کریں ، بچپن سے ہی اُن کے دلوں میں سکاؤٹنگ کے نصب العین یعنی بے لوث خدمت کے جذبے کو بیدار کریں ، تاکہ ان کے خیالات ، گفتگو اور کردار پاکیزہ ہو۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بحیثیت چیف سکاؤٹ آزاد کشمیر میں یہ سمجھتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آزاد کشمیر میں سکولز ، کالجز اور یونیورسٹیز کے ذمہ داران بانی ٴ پاکستان کے ان فرمودات پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔یہ صرف شعبہ تعلیم کی ذمہ داری نہیں بلکہ پوری حکومت اور ہر شہری کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے کی اصلاح کے لیے نوجوانوں کی کردار سازی پر توجہ دیں ، جس کا بہترین طریقہ یونیورسٹیوں میں سکاؤٹنگ کلب اور کالجوں اور سکولوں میں سکاؤٹس یونٹس کا قیام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ جناب صدر ، چیف سکاؤٹ پاکستان اور چیف کمشنر پاکستان بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیرِ قیادت اس خطہ میں ہم سکاؤٹ تحریک کو جدید خطوط پر استوار کریں اور اس کو مضبوط بنیادوں پر منظم کریں۔ اِس ضمن میں سکاوٹ ہیڈکوارٹر کے لیے بجٹ اور صوبائی ہیڈکوارٹر کیلئے عملہ اور دیگر سہولیات کے لیے وزیرتعلیم کے توسط سے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کی تربیت پر بھی سکاؤٹنگ کی بھر پور توجہ دی جا رہی ہے۔ میں آپ کو اچھی کارکردگی پر مبارک باد دیتا ہوں۔ خاص طور پر میں اِس تقریب کے منتظمین کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔ دیگر صوبوں سے تشریف لانے والے مہمانان گرامی سیکرٹری تعلیم پنجاب ، سینئر ڈپٹی چیف کمشنر حافظ طارق صاحب ، عبدالقیوم صاحب ، اراکین الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کا یہاں آمد پر بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

صدر مسعود خان نے کہا کہ سپیکر بلوچستان اسمبلی کشمیر کے ساتھ گہری وابستگی رکھتی ہیں۔ بلوچستان اور آزاد کشمیر کے رشتے ازلی اور ابدی ہیں۔ ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں جب زلزلہ آیا تو راحیلہ دارنی نے دوسرے روز اپنے آفت زدہ بہن بھائیوں کی مدد اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے یہاں پہنچ گئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال میرے دورہ بلوچستان کے موقعہ پر بھی محترمہ راحیلہ درانی نے کشمیری قوم کے ساتھ گہری وابستگی جوش و ولولے کا اظہار کیا۔

انہوں نے بلوچستان اسمبلی سے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے متفقہ قرارداد بھی منظور کروائی۔ اُن کے دورہ آزاد کشمیر سے بلوچستان اور آزاد کشمیر کی اسمبلیوں کے درمیان روابطہ بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور آزاد کشمیر کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات میں اضافہ ناگزیر ہے۔ آزاد کشمیر میں ہم معدنیات کے شعبے میں بلوچستان کے کانکنی کے حوالے سے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ اس وقت آزاد کشمیر ترقی اور خوشحالی کے دوہرائے پر کھڑا ہے۔