انٹرا کشمیر ٹریڈ پھر سے تنازعات کا شکار، مقبوضہ کشمیر سے آئے تمام مال بردار ٹرک اور آزاد کشمیر سے جانے والے ٹرک بھی کوہالہ کے مقام پر عوام علاقہ کی جانب سے روک دیے گئے

ٹرک ڈرائیور کی گرفتاری کے بعدلوگوں کی بڑی تعداد نے کوہالہ پر مظفرآباد سے راولپنڈی جانے والی شاہراہ بند کرکے احتجاج ، ڈرائیور کی رہائی کا مطالبہ

جمعرات 21 ستمبر 2017 21:21

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) انٹرا کشمیر ٹریڈ پھر سے تنازعات کا شکار، مقبوضہ کشمیر سے آئے تمام مال بردار ٹرک اور آزاد کشمیر سے جانے والے ٹرک بھی کوہالہ کے مقام پر عوام علاقہ کی جانب سے روک د یئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل آزاد کشمیر میں قائم ٹریڈ فیسیلٹیشن سینٹر چکوٹھی پر چیکنگ کے دوران ایک ٹرک سے مبینہ 51 کلو ہیروین پکڑی گئی تھی جس میں ٹرک نمبر اے جے کے سی5089 ضبط کر لیا گیا اور ڈرائیور منظور ولد محمد شفی اور اس کا بھائی خورشید دونوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا اورمتعلقہ تھانے میں اس حوالے سے کیس بھی درج کردیا گیا۔

ٹرک ڈرائیور کی گرفتاری کے بعد عوام علاقہ دھیرکوٹ مندری سمیت عوام کی بڑی تعداد نے کوہالہ کے مقام پر مظفرآباد سے راولپنڈی جانے والی شاہراہ بند کرکے احتجاج کیا اور ڈرائیور کی رہائی کا مطالبہ کیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ آر پار کی تجارت میں ٹرکوں کے مالکان اور ڈرائیورز کا کوئی قصور نہیں ہوتا, ڈرائیور ایک جگہ سے مال لوڈ کرکے دوسرے مقام پر ان لوڈ کردیے جاتے ہیں اور صرف مال کی قسم اور تعداد بتا دی جاتی ہے اور منشیات کیہونے کے ذمہ داران وہ تاجر ہیں جن کا یہ مال ہوتا ہے یا پھر ان فیکٹریوں میں موجود وہ لوگ ہیں جو مال لوڈ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرین نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اس ٹریڈ میں شامل عوامل اور مافیا کو بے نقاب کرنا ضروری ہی, اور ٹریڈ کے سامان سے متعلقہ تاجروں کو گرفتار کیا جائے۔ احتجاجی مظاہرے میجر لطیف خلیق،تجمل عباسی، سردار جاوید،خان مقصود خان، عجب عباسی،جوائنٹ چیمبر اف کامرس کے خورشید میر،نظیر بٹ، ٹرانسپورٹرز اصغر عباسی،جاوید عارف، محمد صغار اور دیگر نے بھی خطاب کیا، احتجاجی مظاہرے میں عوام کی بڑی تعدادموجود تھی۔