مظفرآباد:رابطہ کونسل برائے لوکل گونمنٹ و دیہی ترقی کا اجلاس

آزاد کشمیر بھر کے لیی931.696ملین روپے کی 1978سکیموں کی منظوری دے دی گئی 1978منصوبوں کے تخمینہ جات مرتب کرنے کی کارروائی زیر کار ہے۔ جس کی تکمیل پر ان منصوبہ جات کی رابطہ کونسل برائے دیہی ترقی سے منظوری حاصل کی جا کر عمل درآمد شروع کروایا جائے گا، وزیراعظم آزاد کشمیر کو بریفنگ پی ایم سی آئی ڈی پی کا مقصد آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ حکومت آزاد کشمیر اس پروگرام کے تحت آئندہ چار سال کے دوران ہر دیہات کے ہر گھر تک بنیادی سہولیات مہیا کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے، راجہ فاروق حیدر خان

جمعرات 9 نومبر 2017 19:46

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2017ء) رابطہ کونسل برائے لوکل گونمنٹ و دیہی ترقی کے اجلاس میں آزاد کشمیر بھر کے لیی931.696ملین روپے کی 1978سکیموں کی منظوری دے دی گئی ہے۔سکیموں کی نشاندہی کے عمل میں اپوزیشن کے منتخب اراکین سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کیمونٹی انفراسٹریکچرڈ ویلپمنٹ پروگرام کے تحت جملہ منصوبوںکی تیکنیکی منظوری حاصل کی جائے گی۔

رابطہ کونسل کے اجلاس میں بلدیاتی ادارہ جات کے ملازمین کو پینشن کی ادائیگی کے لیے فنڈز مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ایسا لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ بلدیاتی ملازمین کی پینشن نہ رکے اور انھیں دیگر ملازمین کی طرز پر مستقل بنیادوں پر پینشن کی ادائیگی ہو سکے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کمیونٹی انفراسٹریکچرڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت شروع کردہ تمام منصوبوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گااور منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے گی۔

رابطہ کونسل برائے دیہی ترقی کا اجلاس وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاورق حیدر خان کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میںچیف سیکرٹری آزاد کشمیر ڈاکٹر اعجاز منیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر آصف شاہ،سیکرٹری مالیات فرید تارڑ، پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر محمود الحسن راجہ،ڈائریکٹر جنرل لوکل گورنمنٹ سردار نصرت عزیز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے ترقیاتی میزانیہ 2017-18میں وزیراعظم کیمونٹی انفراسٹریکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لئے کل 1305ملین روپے مختص ہیں۔ رابطہ کونسل برائے دیہی ترقی نے اپنے اجلاس منعقدہ 16.08.2017میں اس پروگرام کے تحت انفراسٹریکچر ڈویلپمنٹ کمپوننٹ کے لیے 1275ملین روپے مختص کیے۔ اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کو بتایا گیا کہ 1978منصوبوں کے تخمینہ جات مرتب کرنے کی کارروائی زیر کار ہے۔

جس کی تکمیل پر ان منصوبہ جات کی رابطہ کونسل برائے دیہی ترقی سے منظوری حاصل کی جا کر عمل درآمد شروع کروایا جائے گا۔ وزیر اعظم کیمونٹی انفراسٹریکچر ویلپمنٹ پروگرام کی بقیہ رقم 343.304ملین روپے کے خلاف سکیموں کی فہرستیں موصول ہونے پر ان پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔منظور شدہ سکیموں پر کام کا جلد آغاز ہو گا۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ پی ایم سی آئی ڈی پی کا مقصد آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

حکومت آزاد کشمیر اس پروگرام کے تحت آئندہ چار سال کے دوران ہر دیہات کے ہر گھر تک بنیادی سہولیات مہیا کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔ عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کر کے ان کا معیار زندگی بلند کیا جائے گا۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ کیمونٹی انفراسٹریکچر پروگرام کے تحت جملہ منصوبہ جات کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔

اس پروگرام کے تحت شروع ہونے والی سکیموں کی تکمیل میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ منصوبوں کی بروقت اور معیاری تعمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ محکمہ لوکل گونمنٹ منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے۔ اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ہدایت کی کہ منظور ہونے والے سکیموں پر فوری عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ عوامی ضرورت کے حامل ان منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن ہو سکے۔

اور عوام بنیادی سہولیات کے ان منصوبوں سے مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی انفراسٹریکچر پروگرام کے تحت ہر علاقے میں اس کی ضرورت کے مطابق بلا تخصیص بنیادی ضرورت کے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام بلاتخصیص ان منصوبوں سے مستفید ہو سکیں۔ عوام کو زیادہ سے زیادہ بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے اس پروگرام کے تحت شروع کئے جانے والے منصوبوں میں اپوزیشن اراکین سے مشاورت کی جائے گی۔ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بلدیاتی ادارہ جات کے ملازمین کی پنشن کے جملہ معاملات یکسو کئے جائیں گے ان ملازمین کو دوسرے ملازمین کی طرز پر ریگولر پنشن کی ادائیگی یقینی بنائی جائے گی تاکہ ان ملازمین کی پنشن کا دیرینہ مسئلہ حل ہو سکے۔ راٹھور

متعلقہ عنوان :