ایکٹ 74میں ترامیم کے ذریعے آزادکشمیر اسمبلی کو بااختیار بنانے کیلئے وزیر اعظم پاکستان سے بات کی ہے، جلد معاملے پر مثبت پیش رفت سامنے آئیگی، راجہ محمد فاروق حید

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو ہر قیمت پر ادا کرینگے، راولاکوٹ کو عالمی سیاحتی مرکز بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے، وزیراعظم آزاد کشمیر

پیر 13 نومبر 2017 18:47

راولا کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ایکٹ 74میں ترامیم کے ذریعے آزادکشمیر اسمبلی کو بااختیار بنانے کے حوالے سے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے تمام معاملات طے پا چکے تھے۔ جس دن ان کے خلاف فیصلہ آیا اسی دن آزادکشمیر کے آئینی ترامیم کے حوالے سے اجلاس منعقدہونا تھا۔

موجودہ وزیر اعظم سے بھی بات کی ہے ۔ جلد اس معاملے پر مثبت پیش رفت سامنے آئے گی۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ہماری ذمہ داریاں ہیں انہیں ہر قیمت پر ادا کرینگے ۔ راولاکوٹ کو بین الاقوامی سیاحتی مرکز بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ اہلیان پونچھ کے آبائو ادجداد کی قربانیاں نہ صرف انکے لیے بلکہ پورے آزادکشمیر کے لے باعث فخر ہیں ۔

(جاری ہے)

پونچھ والوںنے ڈوگرہ کی فوج کو للکارا،آزادی کی جنگ لڑی اور جمہوریت کی بقا کیلئے بھی جدوجہد کی۔

مجھے افسوس ہے جس انداز سے انہوں نے قربانیاں دیں ہم ان کو وہ مقام نہ دے سکے۔ آزادکشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے اور جن لوگوں نے اس کی آزادی کیلئے اپنا حصہ ڈالا ان کیلئے تمام وسائل حاضر ہیں اور حکومت اس حوالے سے کسی قسم کا دقیقہ فروگزاشت نہیں کریگی۔ تبدیلی لانے والے مٹھی بھر لوگ ہوتے ہیں جو آگے چل کر قوم کی رہنمائی کرتے ہیں نئی نسل کو اپنی اسلاف کی قربانیوں پر فخر ہونا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارلجہاد میوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق صدر آزادکشمیر سردار محمدا نور خان ،سردار عبدالخالق خان ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعظم آزادکشمیر دارلجہاد میوزیم اور لائبریری کا افتتاح کیا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ مقامی سطح پر میوزیم بنانے والے افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں حکومت ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کریگ اور وسائل فراہم کرینگے۔

آزادی کی جہدوجہد اور دی جانے والی قربانیوں کے حوالے سے تمام ریکارڈ اکٹھا کریںگے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ اہلیان پونچھ نے اپنی عزت اور غیرت پر سمجھوتہ نہیں کیا اور قابض افواج جو اس وقت کے جدید ہتھیاروں سے لیس تھیں کے خلاف بے سروسامانی کے عالم میں علم جہاد بلندکیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا۔شہدائے منگ کی قربانیاں تاریخ ساز ہیں کل وہاں جا رہا ہوں ۔

اس موقع پرجنر ل سیکرٹری میموریل کانفرنس آغاز جہاد1947شہدائے کشمیر دارالجہاد سردار عبدالخالق ایڈووکیٹ کی جانب سے سپاسنامہ پیش کیا گیا ۔ سپاسنامے میں کہا گیا کہ میموریل کانفرنس آغاز جہاد 1947شہدا کشمیر راولاکوٹ کے تاریخی مقام دار الجہاد میں آمد پر وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کو خوش آمدید کہتا ہے جو تحریک آزادی کشمیر کی1947سے قبل اور بعد سیاسی و تحریکی سرگرمیوں کا مرکز رہا جس کی وجہ سے اس کو سیاسی ٹیکری کے نام سے پکارا جا تا ہے ۔

وزیر اعظم کے والد محترمہ راجہ محمد حیدر خان جو اس وقت آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر تھے نے اس مقام پر خطاب کرتے ہوئے اس جگہ کا نام سیاسی ٹیکری کے بجائے دارالجہاد تجویز کیا۔ راجہ فاروق حیدرخان کے سابق دور حکومت میں اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جار ی ہوااور اس کی تاریخی حیثیت و اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔ یہ وہی مقام ہے جہاں 15اگست1947کو بغاوت کا اعلان ہو ا تھا جس کے نتیجہ میں آزاد خطہ آزاد ہوا۔

یہاں آمد پر ہم وزیر اعظم آزادکشمیر کے شکرگزار ہیں ۔ شہدا ء کا مشن ادھورا ہے تک کہ پورا کشمیر آزاد نہیں ہوجاتا۔ سپاسنامے میں مزید کہا گیا کہ راجہ فاروق حیدر خان اور ان کے آبائواجداد کی تحریک آزادی سے بھرپور لگن اور دلچسپی کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے تحریک آزادی کو بین الاقوامی دنیا میں اجاگر کرنے میں کلیدی کردار اد ا کیا ہے جبکہ اس سلسلہ میں حکومت پاکستان ، مسلح افواج کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔

سپاسنامے میں کہا گیا کہ ہر آزاد قوم و ملک کا اپنی آزادی کا نشان ہے ہماری خواہش ہے کہ مینا رکشمیر جو کہ پوری کشمیر ی قوم کا نشان ہو کی تعمیر کریں اور ہر شہری اس کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالے ۔ سپاسنامے میں کہا گیا کہ یادگار شہداء کشمیر جو تھوراڑ میں بنائی گئی ہے اس میں حریت کانفرنس کے رہنما سید علی گیلانی کی خواہش کی بھی تکمیل ہوئی جس کا اظہار انہوں نے 2012میں ایک خط کے ذریعے اس وقت کے وزیر اعظم آزادکشمیر کو کیا تھا۔ وزیر اعظم آزادکشمیر کا یہاںآمد پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :