سرینگر میں میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت بڑی تعداد میںحریت رہنما و کاکنان گرفتار

مشترکہ حریت قیادت کا 27نومبرکو بھارتی مظالم کے خلاف مکمل ہڑتال کا اعلان

بدھ 15 نومبر 2017 20:59

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے آج میرواعظ عمرفاروق اورمحمد یاسین ملک سمیت بڑی تعداد میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو لالچوک سرینگر میں گرفتار کرلیا۔ کشمیرمیڈیا سرو س کے مطابق ان رہنمائوں نے آج سرینگر میں ایک مشترکہ کانفرنس کے بعد جنوبی کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی ، فوجی آپریشنوں اور گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی اوردھرنا دیا۔

بھارتی پولیس نے دھرنے میں شامل احتجاجی مظاہرین پر تشدد کیا اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار رہنمائوں کو جن میںغلام نبی ذکی،ہلال احمد وار، عمرعادل ڈار، محمد یاسین عطائی، شوکت احمد بخشی ، سیدامتیاز حیدر،ظہور احمد بٹ ، نثار حسین راتھر، بشیر کشمیری ،رمیز راجہ، محمد صدیق شاہ ،محمد اشرف چنگال ،شبیر احمد، فاروق احمد اورمعراج الدین شامل ہیں،کوٹھی باغ پولیس سٹیشن میں نظربند کیا گیا۔

(جاری ہے)

گرفتاری سے قبل سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں 27نومبر کومقبوضہ علاقے میں فوجی آپریشنوں اورگرفتاریوں کے خلاف مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ۔ سید علی گیلانی نے گھرمیں نظربند ہونے کی وجہ سے پریس کانفرنس سے ٹیلیفون کے ذریعے خطاب کیا۔حریت رہنمائوںنے کہا کہ کشمیر ی عوام حصول آزادی تک اپنی جدوجہد ہرقیمت پر جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :