ہماری لڑائی غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور بیماری سے ہے‘سینیٹر سراج الحق

قوم ملک لوٹنے والوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتی ہے ‘ ملک لوٹنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے ‘ پاکستان کے بعد بننے والے ملک ایشئن ٹائیگر بن گئے ‘ طلبا قلم اور کتاب کو ہتھیار بنائیں‘ اقتدار میں آ کر علاج اور تعلیم مفت کردیں گے ‘ موجودہ نظام ظلم و جبر ، لوٹ کھسوٹ اور بددیانتی کا نظام ہے جو جاگیردار وں و سرمایہ داروںاور ’’اسٹیٹس کو‘‘ کی حامی ان قوتوں نے مسلط کر رکھاہے جنہوں نے قیام پاکستان کے وقت قوم سے غداری اور انگریز سے وفاداری کے عوض بڑی بڑی جاگیریں اور مراعات حاصل کیں ان لٹیروں نے پاکستان کے وسائل کو لوٹا اور دولت بیرون ملک منتقل کی گئی ‘ میگاایجوکیشن ایکسپوکے نام سے ایجوکیشن نمائش کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 7 دسمبر 2017 00:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام ایکسپو سنٹر لاہو ر میں ’’ سی لاہور‘‘ اور اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں میگاایجوکیشن ایکسپوکے نام سے ایجوکیشن نمائش کے شرکاء سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہماری لڑائی غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور بیماری سے ہے ۔

قوم ملک لوٹنے والوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتی ہے ۔ ملک لوٹنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے ۔ پاکستان کے بعد بننے والے ملک ایشئن ٹائیگر بن گئے ۔ طلبا قلم اور کتاب کو ہتھیار بنائیں ۔ اقتدار میں آ کر علاج اور تعلیم مفت کردیں گے ۔ موجودہ نظام ظلم و جبر ، لوٹ کھسوٹ اور بددیانتی کا نظام ہے جو جاگیردار وں و سرمایہ داروںاور ’’اسٹیٹس کو‘‘ کی حامی ان قوتوں نے مسلط کر رکھاہے جنہوں نے قیام پاکستان کے وقت قوم سے غداری اور انگریز سے وفاداری کے عوض بڑی بڑی جاگیریں اور مراعات حاصل کیں ۔

(جاری ہے)

ان لٹیروں نے پاکستان کے وسائل کو لوٹا اور دولت بیرون ملک منتقل کی ۔ ان کی اولادیں باہر پڑھتی ہیں کاروبار باہر ہیں ، بیمار پڑیں تو قوم کے سرمائے سے علاج بیرون ملک ہوتاہے ۔ یہ صرف حکومت کرنے پاکستان آتے ہیں ۔ موجودہ و سابقہ حکمران پارٹیوں سمیت سیاسی جماعتوں میں ایک ہی ٹولہ ہے جو کبھی اس پارٹی اور کبھی دوسری پارٹی میں جا کر ایوانوں میں پہنچتاہے ۔

یہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے گھوڑے ہیں جب ایک گھوڑا بدنام ہو جاتاہے تو وہ دوسرا لے آتے ہیں ۔ ستر سال سے جاری اس ظلم و جبر کے کھیل میں ملک و قوم کو جغرافیائی اور معاشی طور پر شدید نقصان پہنچایا گیا ۔ ان سیاسی پنڈتوں کا ایک ہی نظریہ ہے اور وہ ہے کرپشن اور بددیانتی کے ذریعے مال بٹورنا ۔ متبادل نظام صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے ۔ طلبہ پاکستان کے روشن مستقبل کے معمار ہیں ۔

نوجوان آگے بڑھ کر ظلم کے اس نظام کے خلاف جدوجہد میں جماعت اسلامی کے دست و بازو بن جائیں ۔ ایجو کیشن نمائش کے شرکاء سے ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ صہیب کاکاخیل ، سید عبدالمنان شاہ او ر جبران بٹ نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بین الاقوامی سازش کے تحت پاکستان کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا اب دوبارہ وہی کھیل کھیلا جارہاہے۔

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے لبرل اور سیکولر پاکستان کانعرہ لگایا یہ نعرہ ان کا اپنا نہیں تھا، عالمی سامراج نے ان کی زبان پر رکھا ہے۔ ناموس رسالتؐ کے حلف نامہ میں تبدیلی اس کا شاخسانہ ہے اس میں تبدیلی کی گئی تو چترال سے کراچی تک لوگ کھڑے ہو گئے اور انہوں نے ثابت کیا کہ وہ کسی صورت ختم نبوت ؐ پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور نظریہ پاکستان سے نہیں ہٹیں گے۔

نواز شریف نے لبرل اور سیکولر کا نعرہ لگاکر ٹرمپ اوربھارت کو خوش کرنے کی کوشش کی۔سراج الحق نے کہا کہ جس نے بھی پاکستان کے نظریے سے غداری کی تو نوجوانوں کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے۔یہ نام نہاد سیاستدان ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلام در غلام طبقے سے ہیں جس نے انگریز کے چلے جانے کے بعد انگریز کے نظام کو سینے سے لگایا اور اداروں اور جمہوریت کو پیسے کے زور پر یرغمال بنایا ہوا ہے پاکستان میں دو فیصد لوگوں نے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے چند سو لوگ ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جاتے ہیں جو کرپشن بدعنوانی اور غربت کے ذمہ دار ہیں۔

پاکستان کو بھارت سے خطرہ نہیں ، بھارت ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے پاکستان کو ان آستین کے سانپوں سے خطرہ ہے جن کے سر کچلنے کی ضرورت ہے۔ان کی اولادیں بیرون ملک پڑھتی ہیں اور واپسی پرڈگریوں کے ساتھ غیر ملکی کلچر اور حکمرانی کا نشہ لے کر آتی ہیں اورعالمی قوتیں ایک گھوڑے کے داغ دار ہونے پر دوسرا گھوڑا آگے کر دیتے ہیں اور ان سیاسی پنڈتوں نے پاکستان کی ترقی کا راستہ روکا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سودی نظام نے ہماری معیشت یرغمال بنائی ہوئی ہے ۔جماعت اسلامی فرد کو نہیں نظام کو بدلنے کی بات کرتی ہے اور اس کی جگہ اسلامی نظام ملک میں رائج کرنا چاہتی ہے۔ جماعت اسلامی دوسری سیاسی جماعتوں سے الگ ہے ہم پاکستان کے عوام کے لیے متبادل ہیں ہمارے پاس اپنا سیاسی،معاشی ،تعلیمی نظام ہے جس دن حکومت ملی پہلے دن سود کو ختم اور زکوة عشر کا نظام نافذ کریں گے۔ حرام دولت پر سیاست کرنے والوں کو جیل بھیجیں گے۔ جماعت اسلامی پانامہ لیکس کے دیگر 436 کرداروں اور بنکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کے احتساب کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔ جن پر نیب کے مقدمات ہیں ، جب تک سپریم کورٹ انہیں کلیئر نہیں کرتی ان کو الیکشن کے لیے نا اہل کیا جائے۔