پاکستان کی سیاست میں مقتدر قوتوں کے حکم پر مائنس ون کے مطابق کا م ہو رہا ہے ،ْمحمد عظیم دت ایڈووکیٹ

نواز شریف کے خلاف نااہلی کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی مرضی سے نہیں بلکہ مقتدر قوتوں کی مرضی سے بنا ،ْ مرکزی چیئرمین پبلسٹی بورڈجموں کشمیر

ہفتہ 30 دسمبر 2017 14:32

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2017ء) جموںکشمیر محاذ رائے شماری کے مرکزی چیئرمین پبلسٹی بورڈ محمد عظیم دت ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں مقتدر قوتوں کے حکم پر مائنس ون کے مطابق کا م ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کے خلاف نااہلی کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی مرضی سے نہیں بلکہ مقتدر قوتوں کی مرضی سے بنا ،آئیندہ کے لئے برائے نام نامزدگی بھی مائینس ون کا حصہ ہے سعودی عرب میں اجتماع بھی ان ہی مقتدر قوتوں کا شاخسانہ ہے اورممکن ہے عین موقع پر کسی نظر ثانی کی درخواست پر فیصلہ ہو کر نواز شریف ہی بحال ہو جائیں عظیم دت نے کہا گذشتہ دنوں نواز شریف خود کہہ چکے ہیں کہ ان کو اب سیاست کی سمجھ آئی ہے حالانکہ یہ درست نہیں سیاست ایک بہت لمبا اور گھمبیر سفر ہے اس کو سمجھنے میں عمریں لگ جاتی ہیں پھر بھی یہ نا مراد سمجھ سے بالا بالا ہی رہتی ہے انہوں نے کہا پاکستان کی مقتدر قوتیں ایک ایسے شخص کو بر سر اقتدار لائیں گئیں جو ان کی ہاں میں ہاںملائے ا ور جس کا عوام میں کوئی اثر بھی ہوفیملی نہ چلا سکنے والوں کو ملک کی بھاگ ڈور نہیں دیں گے اور جو ابھی فیملی کی سربراہی کے عمل سے ہی نہ گذرا ہو اس کو اتنی بڑی مملک سربراہی کیسے دیں گے اس سلسلہ میں جنرل مشرف کا اظہار ہی کافی ہے انہوں نے کہا مسلم لیگ نون سے اپنا سب کچھ منوا کر اسی کو کسی نہ کسی شکل میں حکومت میں لایا جائے گا پی پی سے مقتدر قوتیں خوف زدہ ہیں بالخصوص بلاول زرداری کا گڑی خدا بخش میں خطاب اور قاتل قاتل مشرف قاتل کا تواتر کے ساتھ نعرے لگانا سیاسی نابالغی کا ثبوت ہے اگر وہ واقعی قاتل تھا تو زرداری صاحب نے اپنے دور اقتدار میں کیوں شکنجہ نہیں کسا عظیم دت نے کہا فوجی حاضر سروس ہو یا ریٹائر ان کا مائینڈ سیٹ ایک ہے اور ان کا یہ حق بھی ہے وہ بھی اس ملک کے شہری اور راکھے ہیں ان کو اقتدارمیں آنے کے راستے بھی تو سیاست دان ہی دیتے ہیں عظیم دت نے کہا پاکستا ن کی یہ بد قسمتی ہے کہ اس کے حکرانوں نے ملک اور عوام کے لئے کچھ نہیں کیا لیکن اپنے آقائوں کے لئے سب کچھ کیا حتیٰ کہ ملک دو لخت کرا دیا پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے سوویت یونین کے صدر جوزف سٹالن سے روابط بڑھائے اور سوویت یونین کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی اور سٹالن نے اس موقع پر پاکستان کو تسلیم کر نے کا عندیہ بھی دے دیا لیکن ایک دو دن قبل امریکن سرکار نے لیاقت علی خان کو روس کا دورہ کرنے سے منع کر کے امریکہ آنے کا حکم دے دیا جس کو تسلیم کر کے روس کو اپنا دائمی دشمن بنا لیا گیا اور روس نے نقشہ پر پشاور کو سرخ دائرہ لگا دیا بعد ازاں لیاقت علی خان کا قتل بھی اسی وجہ سے ہونا ظاہر ہوتا ہے کیونکہ امریکہ اپنے کسی دوست کو اپنے دشمن کے ساتھ ملنا پسند نہیں کرتا اور یہ اس کا حق ہے امریکہ حکومت ہمیشہ اپنے عوام اور ملک کا خیال پہلے رکھتی ہے انہوں نے کہا1971 کی جنگ میں روس نے بھارت کے ساتھ دفاعی معاہدہ کر کے جنگ میں بھرپور ساتھ دیا اور پاکستان کو دو لخت کر دیا جب کہ ان کا ددست چھٹابیڑی بیڑہ لے کر راستہ ہی بھول گیا تھاجب کہ1979 میں افغانستان کی جنگ میں پاکستان پھر امریکہ کے ہاتھوں استعمال ہوا اور آج اس کا بھی خمیازہ بھگت رہا ہے امریکہ کا ہر آفیسر اور صدر تک کہتے ہیں کہ ہم پیسے دیتے رہے ہیں اور کام کراتے رہے ہیں اس طرح غلط حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان کی عظیم فوج کو کرائے کی فوج ظاہر کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے عظیم دت نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ آنے والے انتخابات میں اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جس کی دولت پاکستان سے بیرون ملک منتقل کی گئی ہے جس کے لوگوں کے کاروبار بیرون ملک ہیں بلکہ جو پارٹیان اعلان کریں کہ وہ اپنی دولت اور جائیدادیں واپس لائیں گے ان کو ووٹ دیںاس طرح پاکستان کو بچایا جا سکتا ہے ،مہنگائی دور ہو سکتی ہے ، عوام کو بنیادی انسانی ضرورتیں مل سکتی ہیں موجودہ صورت حال میں تو پاکستان کی کھربوں روپے کی دولت یہودی اپنے بنکوں کے ذریعے مسلمانوں کیخلاف ہی استعمال کر رہا ہے انہوں نے کہا پاکستان کے عوام علاقہ ، مذہب اور صوبہ کی بنیاد پر نہ سوچیں بلکہ ملک کی بنیاد پر سوچیں انصاف کا دامن نہ چھوڑیں پاکستان کے مو جودہ حالات سے ہم کشمیریوں میں بھی بہت مایوسی پائی جاتی ہے کیونکہ ان حالات کا براہ راست اثر ریاست جموں کشمیر پر پڑتا ہے۔

متعلقہ عنوان :