لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر بھارتی شرپسندوں نے کشمیری مظاہرین پر دھاوا بول دیا

ہاتھا پائی اور تلخ کلامی ہوئی۔ تاہم پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر صورت حال کو کنٹرول کیا۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جارہا ہے، نہ صرف کشمیر بلکہ خالصتان، ناگا لینڈ، مانی پور میں بھی بھارتی حکومت ظلم و ستم کررہی ہے اور ان خطوں میں بھی آزادی کی تحریکیں جاری ہیں، لارڈ نذیر

ہفتہ 27 جنوری 2018 20:01

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2018ء) برطانوی دارالحکومت میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مقبوضہ کشمیر اور خالصتان کی آزادی کے لیے احتجاجی مظاہرے پر بھارتی شرپسندوں نے دھاوا بول دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی دارالامرا کے رکن لارڈ نذیر کی قیادت میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا اور یوم سیاہ منایا گیا جس میں سیکڑوں کشمیریوں اور سکھوں نے شرکت کی۔

مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر اور مشرقی پنجاب میں بھارتی مظالم کی مذمت اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔اس مظاہرے کا اہتمام بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر کیا گیا تھا۔ احتجاج میں شریک سکھ مظاہرین نے خالصتان کی آزادی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر بھارتی شرپسند بھی جمع ہوگئے جنہوں نے ہاتھوں میں بھارت کے قوم پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کشمیری مظاہرین پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ان کے درمیان ہاتھا پائی اور تلخ کلامی ہوئی۔

تاہم پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر صورت حال کو کنٹرول کیا۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔برطانیہ میں برٹش فرینڈز آف کشمیر کی جانب سے فری کشمیر(آزادی کشمیر) کی مہم شروع کی ہے جس کا نعرہ ہے بھارت کشمیر چھوڑ دو۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر نے کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جارہا ہے، نہ صرف کشمیر بلکہ خالصتان، ناگا لینڈ، مانی پور میں بھی بھارتی حکومت ظلم و ستم کررہی ہے اور ان خطوں میں بھی آزادی کی تحریکیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے برطانیہ میں کشمیر کی آزادی کی مہم روکنے کے لیے برطانوی حکومت، اشتہاری ایجنسیوں اور سرکاری محکمہ ٹرانسپورٹ پر بھی دبا ڈالا تاہم ہم کسی دبا کو خاطر میں نہیں لائیں گے اور مہم جاری رکھی جائے گی۔۔

متعلقہ عنوان :