بھارت طاقت کے بل پر کشمیریوں کو ہرگز زیر نہیں کر سکتا، مشترکہ مزاحمتی قیادت

شہریوں کے قتل کیخلاف شوپیاں میں 10ویں روز بھی مکمل ہڑتال

ہفتہ 3 فروری 2018 18:38

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق او رمحمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو آمرانہ اور جابرانہ اقدامات کے ذریعے زیر کرنے کا بھارتی حکمرانوں اورکشمیرمیں انکی کٹھ پتلیوںکا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں گزشتہ روز شوپیاں قصبے کی طرف مارچ کوروکنے کیلئے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریاں، سخت پابندیاں ، کرفیو ، رکاوٹیں اور دھمکیاں بھارتی جمہوریت کا بدترین چہرہ ہیں ۔ مزاحمتی رہنمائوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں اور انکی کٹھ پتلیوں کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ظالمانہ اقدامات اور فوجی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کے آزادی اور حق خود اردیت کے حصول کے جذبے کو دبایا نہیں جاسکتااور وہ مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں ایک بیان میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالا قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ منسوخ نہیں کیا جائے گا اور بھارتی فوج دنیا کی سب سے منظم فوج ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی اس طرح سے بیان دے رہی ہیں جیسے وہ بھارتی فوج کی ترجمان ہیں اور مقبوضہ علاقے میں اسکے مظالم کا دفاع کرنے پر معمور ہیں۔

دریں اثنا بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بیگناہ نوجوانوں کی حالیہ شہادت پر ضلع شوپیاں میںآج مسلسل 10ویں روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ سرینگر اور اسلام آباد قصبے میں وکلا ء نے شوپیاں میں شہریوں کے قتل کے خلاف مظاہرے کیے۔ بھارتی پولیس کی طرف سے گزشتہ رات گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد نوجوانوں کی گرفتاری کیخلاف ضلع بڈگام کے علاقے سویہ بگ میں بھی ہڑتال کی گئی۔

ادھر قابض انتظامیہ نے نام نہاد اسمبلی میں ایک تحریری جواب میں اعتراف کیاہے کہ گزشتہ دو برس کے دوران بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے 18شہری جاں بحق ہوئے ۔ جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ تین برس کی دوران 14ہزار2سو 10نوجوانوں کو گرفتار کیا گیاجبکہ اس عرصے کے دوران 1ہزار 1سو 14افراد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگوکیا گیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ 28برس کے دوران انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی فورسز کے کسی بھی اہلکار کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت نہیں دی۔

بھارتی ریاست ہریانہ میں ہندوانتہا پسندوں کے ایک گروپ نے دو کشمیری طلباء کو وحشیانہ طریقے سے مارپیٹ کا نشانہ بنایا۔ ہریانہ کی سینٹرل یونیورسٹی میں جغرافیہ میں ایم ایس سی کرنے والے آفتاب اور امجد نامی طلباء کو مہندرا گڑھ قصبے کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ عنوان :