حریت رہنمائوں کا شہیدہ صائمہ وانی کو زبردست خراج عقیدت ،سرینگر میں ایک حملے میں دو بھارتی فوجی ہلاک

پیر 12 فروری 2018 18:47

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق، سیدہ آسیہ اندرابی اور دیگر حریت رہنمائوںنے شہید کشمیری لڑکی صائمہ وانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے جو گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئی تھی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق صائمہ وانی 24جنوری کو ضلع شوپیاں کے علاقے چائی گنڈ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران زخمی ہو گئی تھی اور گزشتہ روز سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتی ہوئے جاں بحق ہو گئی تھی ۔

صائمہ نے حال ہی میں بارہویں جماعت کے امتحان میں 74فیصد نمبر حاصل کئے تھے ۔ فوجی کارروائی میں صائمہ کا بھائی بھی شہید ہو گیاتھا۔

(جاری ہے)

سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیاء واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںپر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیریوں کے مسلسل قتل عام کا نوٹس لیں۔

میر واعظ عمر فاروق نے صائمہ وانی کے قتل پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا۔دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے بھارت اور کشمیر میں اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ سے کہاکہ وہ اس بات کا اعتراف کریں کہ کشمیری عوام نے بھارتی تسلط کو مستردکردیا ہے اور وہ ہر قیمت پر اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بڈگام کے علاقے ماگام میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا۔

سرینگر کے علاقے کرن نگر میں آج بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کیمپ پر ایک حملے میں دوبھارتی فوجی ہلاک اور ددو زخمی ہوگئے ۔یہ حملہ جموں میں ایک فوجی کیمپ میں دو روز سے جاری جھڑپوں کے دوران ہوا ہے ۔ جھڑپوںمیں اب تک پانچ بھارتی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ادھر جموںوکشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی سرینگر میں جاری ایک بیان میں پارٹی رہنمائوں مولوی بشیر احمد ، عبدالرشید ، زاہد احمد اور امتیاز احمد کی بھارتی پولیس کی طرف سے گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔

دریں اثناء کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے عائد پابندیوں اور قدغنوں کے باوجودبڑی تعداد میں لوگ تریہگام میں معروف کشمیر رہنماء شہید محمد مقبول بٹ کے آبائی گائوں محلہ مقبول آباد میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ۔انہوںنے مقبول بٹ کی معمر والدہ اوربھائی ظہور احمد بٹ سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں بھارت کی طرف سے انہیں پھانسی دینے کو 34برس مکمل ہونے کے موقع پر ان سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :